یورپی یونین نے روسی تیل پر عائد کی جزوی پابندی

کل فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کو کیف میں اس دیوار کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے جس پر ہلاک ہونے والے یوکرینیوں کی تصاویر لگی ہیں (ای پی اے)
کل فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کو کیف میں اس دیوار کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے جس پر ہلاک ہونے والے یوکرینیوں کی تصاویر لگی ہیں (ای پی اے)
TT

یورپی یونین نے روسی تیل پر عائد کی جزوی پابندی

کل فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کو کیف میں اس دیوار کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے جس پر ہلاک ہونے والے یوکرینیوں کی تصاویر لگی ہیں (ای پی اے)
کل فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کو کیف میں اس دیوار کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے جس پر ہلاک ہونے والے یوکرینیوں کی تصاویر لگی ہیں (ای پی اے)
گزشتہ روز برسلز میں اپنے سربراہی اجلاس کے آغاز میں یورپی یونین کے رہنما روسی تیل پر ایک جامع پابندی عائر کرنے میں ناکام رہے ہیں اور یہ ہنگری جیسے ممالک کے تحفظات کی روشنی میں ہوا ہے جو اپنی توانائی کی فراہمی کے لیے ماسکو پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔

برسلز میں جاری کردہ معلومات کے مطابق یونین ایک جزوی پابندی کی طرف جا رہی ہے جس میں رکن ممالک کو سمندری راستوں کے ذریعے روسی تیل کی برآمد کو روکنے کا ذکر ہے اور ہنگری جیسے ممالک کو ڈروزبا پائپ لائن کے ذریعے اپنی ضروریات کا 65 فیصد درآمد جاری رکھنے کی اجازت دینے کا بھی ذکر ہے اور اس طرح عارضی طور پر ہنگری، سلوواکیہ اور جمہوریہ چیک کو روس کے خلاف پابندیوں کے چھٹے پیکج سے مستثنیٰ قرار دینے سے یورپی یونین کو روسی تیل کی سپلائی میں 15 فیصد کمی ہو جائے گی۔

مزید برآں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردوغان کے درمیان فون کال کے نتیجے میں اقوام متحدہ کی براہ راست شرکت کے ساتھ روسی یوکرائنی اجلاس منعقد کرنے کی تجویز پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں امریکی صدر جو بائیڈن نے کل صحافیوں کو بتایا ہے کہ امریکہ یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایسے میزائل سسٹم نہیں بھیجے گا جو روسی سرزمین کی گہرائی تک پہنچ سکتے ہیں۔(۔۔۔)

منگل  29 شوال المعظم  1443 ہجری  - 31   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15890]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]