برسلز میں جاری کردہ معلومات کے مطابق یونین ایک جزوی پابندی کی طرف جا رہی ہے جس میں رکن ممالک کو سمندری راستوں کے ذریعے روسی تیل کی برآمد کو روکنے کا ذکر ہے اور ہنگری جیسے ممالک کو ڈروزبا پائپ لائن کے ذریعے اپنی ضروریات کا 65 فیصد درآمد جاری رکھنے کی اجازت دینے کا بھی ذکر ہے اور اس طرح عارضی طور پر ہنگری، سلوواکیہ اور جمہوریہ چیک کو روس کے خلاف پابندیوں کے چھٹے پیکج سے مستثنیٰ قرار دینے سے یورپی یونین کو روسی تیل کی سپلائی میں 15 فیصد کمی ہو جائے گی۔
مزید برآں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردوغان کے درمیان فون کال کے نتیجے میں اقوام متحدہ کی براہ راست شرکت کے ساتھ روسی یوکرائنی اجلاس منعقد کرنے کی تجویز پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
ایک متعلقہ سیاق و سباق میں امریکی صدر جو بائیڈن نے کل صحافیوں کو بتایا ہے کہ امریکہ یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایسے میزائل سسٹم نہیں بھیجے گا جو روسی سرزمین کی گہرائی تک پہنچ سکتے ہیں۔(۔۔۔)
منگل 29 شوال المعظم 1443 ہجری - 31 اپریل 2022ء شمارہ نمبر[15890]