روس گیس اور اناج کے دو ہتھیاروں کو منتقل کر رہا ہے

روسی تیل کی پابندی کے خدشات کی وجہ سے قیمتوں میں ہوا اضافہ (رائٹرز)
روسی تیل کی پابندی کے خدشات کی وجہ سے قیمتوں میں ہوا اضافہ (رائٹرز)
TT

روس گیس اور اناج کے دو ہتھیاروں کو منتقل کر رہا ہے

روسی تیل کی پابندی کے خدشات کی وجہ سے قیمتوں میں ہوا اضافہ (رائٹرز)
روسی تیل کی پابندی کے خدشات کی وجہ سے قیمتوں میں ہوا اضافہ (رائٹرز)
مشرقی یوکرین کے شہر سیویروڈونٹسک میں روسی اور یوکرائنی افواج کے درمیان لڑائیاں شروع ہو گئیں ہیں اور گزشتہ روز اپنے سربراہی اجلاس کے اختتام پر یورپی یونین کی طرف سے روسی تیل کی ترسیل پر بتدریج پابندیاں لگائے جاتے ہی ماسکو نے اپنے گیس اور اناج کے ہتھیاروں کو منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔

روسی "گیز پروم" گروپ نے کل اعلان کیا ہے کہ اس نے ہالینڈ کو گیس کی سپلائی اس وقت معطل کر دی ہے جب ڈچ توانائی کمپنی "ٹیرا" کی جانب سے روبل میں ادائیگی مکمل کرنے سے انکار کر دیا گیا اور روسی گیس کی سپلائی منقطع کرنے والے یورپی ممالک کی سیریز میں فن لینڈ کے بعد نیدرلینڈ آخری ملک ہے جس نے گزشتہ ماہ اسے منقطع کیا ہے۔

یورپی سربراہی اجلاس کے کام کل روسی تیل کی برآمدات پر جزوی پابندی لگائے جانے کے معاہدے کے ساتھ ہی اختتام پذیر ہو گئے ہیں اور اس اقدام پر اس سال عمل درآمد شروع کیا جائے گا اور یورپی یونین کے ممالک اس وقت ماسکو سے 90 فیصد تیل حاصل کرنا بند کر دیں گے یعنی سالانہ 90 بلین ڈالر کا سودا رک جائے گا۔(۔۔۔)

بدھ  02 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 01    جون   2022ء شمارہ نمبر[15891]



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]