ماسکو شمالی شام میں ترک آپریشن کے بارے میں سرکاری موقف سے گریز کررہا ہے

الحسکہ میں ترک سرحد کے قریب الدرباسیہ قصبے میں سابق مشترکہ ترک روس فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
الحسکہ میں ترک سرحد کے قریب الدرباسیہ قصبے میں سابق مشترکہ ترک روس فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ماسکو شمالی شام میں ترک آپریشن کے بارے میں سرکاری موقف سے گریز کررہا ہے

الحسکہ میں ترک سرحد کے قریب الدرباسیہ قصبے میں سابق مشترکہ ترک روس فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
الحسکہ میں ترک سرحد کے قریب الدرباسیہ قصبے میں سابق مشترکہ ترک روس فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام میں متوقع فوجی کارروائی کے حوالے سے روس کا موقف مبہم دکھائی دے رہا ہے کیونکہ ماسکو نے ترکی کی تیاریوں کے بارے میں سرکاری موقف کا اعلان کرنے سے گریز کیا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے درمیان ہونے والی فون کال کے بعد پرسوں توجہ اس امکان کی طرف مبذول کرائی گئی ہے کہ ترک فریق انقرہ کے ساتھ ایک محفوظ زون کے قیام کے منصوبے کے بارے میں روس کی جانب سے گرین لائٹ حاصل کر لے گا لیکن کرملین نے اپنے بیان میں ممکنہ فوجی کارروائی کا ذکر نہیں کیا ہے اور نہ ہی منظوری کی بات کیا ہے اور نہ ہی مسترد کیا ہے اور ماسکو کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین میں جاری لڑائیوں میں اپنی شمولیت کی روشنی میں روس کو شام میں ایک نیا محاذ کھولنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ طاقت کے توازن اور شام میں اثر و رسوخ کی تقسیم کے نقشوں کے حوالے سے فی الحال بڑے جھٹکے نہیں چاہتا ہے۔

ماہرین جن سے الشرق الاوسط نے بات کی ہے انہوں نے اشارہ کیا ہے کہ ماسکو اور انقرہ کے درمیان تنازعہ کا علاقہ کچھ حلقوں کے اندازے سے بہت چھوٹا ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان افہام و تفہیم سے لطف اندوز ہونے والی فائلیں زیادہ وسیع ہیں۔(۔۔۔)

بدھ  02 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 01    جون   2022ء شمارہ نمبر[15891]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]