بین الاقوامی جوہری اجلاس میں ایران کی سرزنش کرنے کے لیے مغربی کوارٹیٹ

گزشتہ مارچ میں تہران میں مذاکرات سے واپسی پر جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی طرف سے گروسی کی جاری کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
گزشتہ مارچ میں تہران میں مذاکرات سے واپسی پر جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی طرف سے گروسی کی جاری کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

بین الاقوامی جوہری اجلاس میں ایران کی سرزنش کرنے کے لیے مغربی کوارٹیٹ

گزشتہ مارچ میں تہران میں مذاکرات سے واپسی پر جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی طرف سے گروسی کی جاری کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
گزشتہ مارچ میں تہران میں مذاکرات سے واپسی پر جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی طرف سے گروسی کی جاری کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
مغربی ذرائع نے کل انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اور یورپی "ٹرائیکا" میں اس کے اتحادی اگلے ہفتے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ایران کی سرزنش کرنے والی قرارداد کے مسودے پر کام کر رہے ہیں کیونکہ ایران نے خفیہ مقامات پر یورینیم کے اثرات سے متعلق سوالات کا جواب نہیں دیا ہے۔

انٹرنیشنل اٹامک انرجی نے رکن ممالک کو مطلع کیا ہے کہ ایران نے انہیں یورینیم کے اثرات کے حوالے سے قابل اعتماد جوابات فراہم نہیں کیا ہے جبکہ مارچ میں دونوں فریقین نے اپنی بات چیت کو بحال کرنے اور کھلے عام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔

وہ قرارداد جس پر مغرب کام کر رہا ہے اس میں ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے فوری طور پر عمل کرے اور تمام بقایا حفاظتی مسائل کو واضح کرنے اور حل کرنے کے مقصد سے مزید شرکت کے لیے ڈائریکٹر جنرل (رافیل گروسی) کی تجویز پر فوری غور کرے اور اس قرارداد کو ووٹ کے لیے اس وقت پیش کیا جائے گا جب 35 ممالک پیر کو ویانا میں سہ ماہی اجلاس میں جمع ہوں گے۔(۔۔۔)

جمعرات  03 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 02    جون   2022ء شمارہ نمبر[15892]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]