تیونس کی عدلیہ نے غنوشی پر ریاستی سلامتی پر حملے کا الزام لگایا ہے

نہضہ تحریک کے سربراہ راشید غنوشی کو دیکھا جا سکتا ہے
نہضہ تحریک کے سربراہ راشید غنوشی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

تیونس کی عدلیہ نے غنوشی پر ریاستی سلامتی پر حملے کا الزام لگایا ہے

نہضہ تحریک کے سربراہ راشید غنوشی کو دیکھا جا سکتا ہے
نہضہ تحریک کے سربراہ راشید غنوشی کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے دارالحکومت کے شمال مغرب میں واقع شہر آریانہ میں عدالتِ اوّل کی ترجمان فاطمہ بوقطایا نے کہا ہے کہ نہضہ تحریک کے سربراہ تحلیل شدہ تیونس کی پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد غنوشی کے خلاف سفری پابندی کے بعد یہ الزام عائد کیا گیا ہے انہوں نے ریاست کی سلامتی پر حملہ کیا ہے اور قومی دفاعی راز حاصل کرنا چاہا ہے۔

یہ بیانات 2013 میں قتل ہونے والے دو سیاست دانوں شکری بلعید اور محمد براہمی کی دفاعی ٹیم کی طرف سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے ساتھ سامنے آئے ہیں جس کا عنوان "تحریک کے خفیہ آلات کی فائل میں اپ ڈیٹس" تھا جس میں سیاسی قتل کی فائل کے حوالے سے نئے اس اعداد وشمار کا انکشاف کیا گیا ہے جس میں "نہضہ" کے رہنماؤں پر اس کے خفیہ آلات کے ذریعے الزام لگایا گیا ہے جس کی تحریک انکار کرتی آئی ہے اور اسی سلسلے میں دفاعی ٹیم کی رکن ایمان قزارہ نے کہا ہے کہ غنوشی پر ریاستی سلامتی پر حملوں سے متعلق جرائم کا الزام عائد کیا گیا ہے اور ہمیں ایک ایسی پارٹی کا سامنا ہے جو ریاستی سلامتی کے خلاف جرائم میں ملوث ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  03 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 02    جون   2022ء شمارہ نمبر[15892]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]