شام میں ترکی کی کارروائی فرات کے مغرب تک محدود ہے

اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شام میں ترکی کی کارروائی فرات کے مغرب تک محدود ہے

اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے شمالی شام میں دریائے فرات کے مغرب میں فوجی آپریشن شروع کرنے پر اصرار کیا ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ شام پر ترکی کا کوئی بھی نیا حملہ علاقائی استحکام کو نقصان پہنچائے گا۔

گزشتہ روز ترک صدر نے "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے زیر کنٹرول علاقوں کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کا دائرہ کار طے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک "30 کلومیٹر جنوب میں ایک محفوظ زون قائم کرنے اور  ترک سرحد اور تل رفعت اور منبج کے علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے اپنے فیصلے میں ایک نئے مرحلے کی طرف بڑھ رہا ہے اور یہ دونوں علاقے دریائے فرات کے مغرب میں حلب کے دیہی علاقوں میں واقع ہیں اور ترکی نے پہلے ایک حملے کی دھمکی دی تھی جس میں فرات کے مشرق میں ایس ڈی ایف کی پوزیشنیں بھی شامل ہوں گی۔(۔۔۔)

جمعرات  03 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 02    جون   2022ء شمارہ نمبر[15892]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]