شام میں ترکی کی کارروائی فرات کے مغرب تک محدود ہے

اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شام میں ترکی کی کارروائی فرات کے مغرب تک محدود ہے

اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے شمالی شام میں دریائے فرات کے مغرب میں فوجی آپریشن شروع کرنے پر اصرار کیا ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ شام پر ترکی کا کوئی بھی نیا حملہ علاقائی استحکام کو نقصان پہنچائے گا۔

گزشتہ روز ترک صدر نے "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے زیر کنٹرول علاقوں کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کا دائرہ کار طے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک "30 کلومیٹر جنوب میں ایک محفوظ زون قائم کرنے اور  ترک سرحد اور تل رفعت اور منبج کے علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے اپنے فیصلے میں ایک نئے مرحلے کی طرف بڑھ رہا ہے اور یہ دونوں علاقے دریائے فرات کے مغرب میں حلب کے دیہی علاقوں میں واقع ہیں اور ترکی نے پہلے ایک حملے کی دھمکی دی تھی جس میں فرات کے مشرق میں ایس ڈی ایف کی پوزیشنیں بھی شامل ہوں گی۔(۔۔۔)

جمعرات  03 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 02    جون   2022ء شمارہ نمبر[15892]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]