شام میں ترکی کی کارروائی فرات کے مغرب تک محدود ہے

اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شام میں ترکی کی کارروائی فرات کے مغرب تک محدود ہے

اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے شمالی شام میں دریائے فرات کے مغرب میں فوجی آپریشن شروع کرنے پر اصرار کیا ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ شام پر ترکی کا کوئی بھی نیا حملہ علاقائی استحکام کو نقصان پہنچائے گا۔

گزشتہ روز ترک صدر نے "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے زیر کنٹرول علاقوں کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کا دائرہ کار طے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک "30 کلومیٹر جنوب میں ایک محفوظ زون قائم کرنے اور  ترک سرحد اور تل رفعت اور منبج کے علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے اپنے فیصلے میں ایک نئے مرحلے کی طرف بڑھ رہا ہے اور یہ دونوں علاقے دریائے فرات کے مغرب میں حلب کے دیہی علاقوں میں واقع ہیں اور ترکی نے پہلے ایک حملے کی دھمکی دی تھی جس میں فرات کے مشرق میں ایس ڈی ایف کی پوزیشنیں بھی شامل ہوں گی۔(۔۔۔)

جمعرات  03 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 02    جون   2022ء شمارہ نمبر[15892]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]