گزشتہ روز یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے اعلان کیا تھا کہ یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا نے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں مزید دو ماہ کی توسیع پر اتفاق کیا ہے۔ جس پر امریکی صدر جو بائیڈن نے سعودی عرب کی جانب سے دکھائے گئے جرأت مندانہ قائدانہ کردار اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعاون کی تعریف کی اور زور دیا کہ خطے بھر کے سفارتی تعاون کے بغیر جنگ بندی ممکن نہیں تھی۔
بائیڈن نے کہا کہ ریاض نے اقوام متحدہ کی زیرقیادت جنگ بندی کی شرائط کی حمایت اور عمل درآمد کے لیے پہل کاری سے اپنی جرأت مند قیادت کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اردن نے مذاکرات کی میزبانی کرنے اور سہولت دینے میں مرکزی کردار ادا کیا، اسی طرح اردن اور مصر نے گزشتہ ماہ یمن سے پروازوں کے لیے اپنی ائیر لائنز کھولیں جس نے جنگ بندی کے عمل میں کلیدی کردار ادا کیا۔
اقوام متحدہ کے اعلان کے بعد بین الاقوامی اور عرب سطح پراس کا وسیع خیر مقدم کیا گیا ہے۔ (۔۔۔)
جمعہ -4 ذوالقعدہ 1443 ہجری - 3جون 2022ء شمارہ نمبر[15893]