یمن میں جنگ بندی میں توسیع... اور کراسنگ کھولنے کی اہمیت کی یاد دہانی

تعز میں مظاہروں کا ایک منظر جس میں گورنریٹ پر حوثی محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے (ا- ف -ب)
تعز میں مظاہروں کا ایک منظر جس میں گورنریٹ پر حوثی محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے (ا- ف -ب)
TT

یمن میں جنگ بندی میں توسیع... اور کراسنگ کھولنے کی اہمیت کی یاد دہانی

تعز میں مظاہروں کا ایک منظر جس میں گورنریٹ پر حوثی محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے (ا- ف -ب)
تعز میں مظاہروں کا ایک منظر جس میں گورنریٹ پر حوثی محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے (ا- ف -ب)

گزشتہ روز یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے اعلان کیا تھا کہ یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا نے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں مزید دو ماہ کی توسیع پر اتفاق کیا ہے۔ جس پر امریکی صدر جو بائیڈن نے سعودی عرب کی جانب سے دکھائے گئے جرأت مندانہ قائدانہ کردار اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعاون کی تعریف کی اور زور دیا کہ خطے بھر کے سفارتی تعاون کے بغیر جنگ بندی ممکن نہیں تھی۔
بائیڈن نے کہا کہ ریاض نے اقوام متحدہ کی زیرقیادت جنگ بندی کی شرائط کی حمایت اور عمل درآمد کے لیے پہل کاری سے اپنی جرأت مند قیادت کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اردن نے مذاکرات کی میزبانی کرنے اور سہولت دینے میں مرکزی کردار ادا کیا، اسی طرح اردن اور مصر نے گزشتہ ماہ یمن سے پروازوں کے لیے اپنی ائیر لائنز کھولیں جس نے جنگ بندی کے عمل میں کلیدی کردار ادا کیا۔
اقوام متحدہ کے اعلان کے بعد بین الاقوامی اور عرب سطح پراس کا وسیع خیر مقدم کیا گیا ہے۔ (۔۔۔)

جمعہ -4  ذوالقعدہ  1443 ہجری  - 3جون  2022ء شمارہ نمبر[15893]
 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]