یمن میں جنگ بندی میں توسیع... اور کراسنگ کھولنے کی اہمیت کی یاد دہانی

تعز میں مظاہروں کا ایک منظر جس میں گورنریٹ پر حوثی محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے (ا- ف -ب)
تعز میں مظاہروں کا ایک منظر جس میں گورنریٹ پر حوثی محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے (ا- ف -ب)
TT

یمن میں جنگ بندی میں توسیع... اور کراسنگ کھولنے کی اہمیت کی یاد دہانی

تعز میں مظاہروں کا ایک منظر جس میں گورنریٹ پر حوثی محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے (ا- ف -ب)
تعز میں مظاہروں کا ایک منظر جس میں گورنریٹ پر حوثی محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے (ا- ف -ب)

گزشتہ روز یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے اعلان کیا تھا کہ یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا نے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں مزید دو ماہ کی توسیع پر اتفاق کیا ہے۔ جس پر امریکی صدر جو بائیڈن نے سعودی عرب کی جانب سے دکھائے گئے جرأت مندانہ قائدانہ کردار اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعاون کی تعریف کی اور زور دیا کہ خطے بھر کے سفارتی تعاون کے بغیر جنگ بندی ممکن نہیں تھی۔
بائیڈن نے کہا کہ ریاض نے اقوام متحدہ کی زیرقیادت جنگ بندی کی شرائط کی حمایت اور عمل درآمد کے لیے پہل کاری سے اپنی جرأت مند قیادت کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اردن نے مذاکرات کی میزبانی کرنے اور سہولت دینے میں مرکزی کردار ادا کیا، اسی طرح اردن اور مصر نے گزشتہ ماہ یمن سے پروازوں کے لیے اپنی ائیر لائنز کھولیں جس نے جنگ بندی کے عمل میں کلیدی کردار ادا کیا۔
اقوام متحدہ کے اعلان کے بعد بین الاقوامی اور عرب سطح پراس کا وسیع خیر مقدم کیا گیا ہے۔ (۔۔۔)

جمعہ -4  ذوالقعدہ  1443 ہجری  - 3جون  2022ء شمارہ نمبر[15893]
 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]