بائیڈن نے اپنا مشرق وسطیٰ کا دورہ جولائی تک کیا ملتوی

امریکی صدر جو بائیڈن کو پرسو وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کو پرسو وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بائیڈن نے اپنا مشرق وسطیٰ کا دورہ جولائی تک کیا ملتوی

امریکی صدر جو بائیڈن کو پرسو وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کو پرسو وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ صدر جو بائیڈن نے مشرق وسطیٰ کا اپنا دورہ جون کے آخر سے جولائی تک ملتوی کر دیا ہے۔

اور این بی سی نے امریکی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس اب اگلے ماہ اس خطے کے وسیع تر دورے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

چینل کی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا ہے کہ ہم 3+جی سی سی یعنی مصر، عراق اور اردن کی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے مشرق وسطیٰ اور سعودی عرب کے دورے پر کام کر رہے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم تاریخوں کی تصدیق کے لیے کام کر رہے ہیں اور جب ہمارے پاس اعلان کرنے کے لیے کچھ ہوگا تو ہم اس کا اعلان کردیں گے۔

ایک غیر ملکی سفارت کار اور دو امریکی حکام نے این بی سی کو بتایا ہے کہ بائیڈن کا سعودی عرب کا دورہ جون کے آخر میں نہیں ہوگا اور ان کا دورہ اسرائیل بھی ملتوی کر دیا جائے گا۔

یہ دونوں دورے بائیڈن کے "گروپ آف سیون" کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جرمنی کے پہلے طے شدہ دورے اور اس ماہ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اسپین کے موقع پر متوقع ہے۔(۔۔۔)

اتوار  05 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 04    جون   2022ء شمارہ نمبر[15894]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]