صدام کے قوانین طاقتور عراقی جماعتوں کے ہاتھ میں ایک آلہ ہیں

صدام کے قوانین طاقتور عراقی جماعتوں کے ہاتھ میں ایک آلہ ہیں
TT

صدام کے قوانین طاقتور عراقی جماعتوں کے ہاتھ میں ایک آلہ ہیں

صدام کے قوانین طاقتور عراقی جماعتوں کے ہاتھ میں ایک آلہ ہیں
سینکڑوں عراقی صحافیوں، ماہرین تعلیم اور محققین نے "اظہار رائے کی آزادی کے دفاع میں" کے عنوان سے ایک بیان جاری کیا جس میں ملک کے سرکاری اداروں پر تنقید کی "جرائم کاری" اور آمریت اور ڈکٹیٹر شپ کی طرف بتدریج بڑھنے کے خلاف خبردار کیا گیا ہے۔

بیان میں صدام حسین کی حکومت کی جانب سے آزادیوں کو دبانے کے لیے نافذ کیے گئے قوانین کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو آج اپنے مخالفین کو خاموش کرنے کے لیے طاقتور قوتوں کے ہاتھ میں ایک آلہ بن چکے ہیں۔

یہ بیان عراقی عدلیہ کی جانب سے مصنف سرمد الطائی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ انھوں نے سرکاری ملکیت والے العراقیہ چینل کے نشر ہونے والے ایک پروگرام میں اپنے بیانات کے دوران عدلیہ کی توہین کی ہے اور اس کے فورا بعد ہی نشریات بند کر دی ہیں اور اس کے پیش کرنے والے سعدون محسن ضمد کے خلاف اشتعال انگیز مشن بھی شروع کیا گیا ہے اور ایک غیر معمولی کیس میں جوڈیشل کونسل کو ایک دن کے اندر مسلسل تین بیانات جاری کرنے پر مجبور کیا گیا جس میں الطائی کے خلاف وارنٹ گرفتاری بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

اتوار  05 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 04    جون   2022ء شمارہ نمبر[15894]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]