صدام کے قوانین طاقتور عراقی جماعتوں کے ہاتھ میں ایک آلہ ہیں

صدام کے قوانین طاقتور عراقی جماعتوں کے ہاتھ میں ایک آلہ ہیں
TT

صدام کے قوانین طاقتور عراقی جماعتوں کے ہاتھ میں ایک آلہ ہیں

صدام کے قوانین طاقتور عراقی جماعتوں کے ہاتھ میں ایک آلہ ہیں
سینکڑوں عراقی صحافیوں، ماہرین تعلیم اور محققین نے "اظہار رائے کی آزادی کے دفاع میں" کے عنوان سے ایک بیان جاری کیا جس میں ملک کے سرکاری اداروں پر تنقید کی "جرائم کاری" اور آمریت اور ڈکٹیٹر شپ کی طرف بتدریج بڑھنے کے خلاف خبردار کیا گیا ہے۔

بیان میں صدام حسین کی حکومت کی جانب سے آزادیوں کو دبانے کے لیے نافذ کیے گئے قوانین کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو آج اپنے مخالفین کو خاموش کرنے کے لیے طاقتور قوتوں کے ہاتھ میں ایک آلہ بن چکے ہیں۔

یہ بیان عراقی عدلیہ کی جانب سے مصنف سرمد الطائی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ انھوں نے سرکاری ملکیت والے العراقیہ چینل کے نشر ہونے والے ایک پروگرام میں اپنے بیانات کے دوران عدلیہ کی توہین کی ہے اور اس کے فورا بعد ہی نشریات بند کر دی ہیں اور اس کے پیش کرنے والے سعدون محسن ضمد کے خلاف اشتعال انگیز مشن بھی شروع کیا گیا ہے اور ایک غیر معمولی کیس میں جوڈیشل کونسل کو ایک دن کے اندر مسلسل تین بیانات جاری کرنے پر مجبور کیا گیا جس میں الطائی کے خلاف وارنٹ گرفتاری بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

اتوار  05 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 04    جون   2022ء شمارہ نمبر[15894]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]