خامنئی نے دو یونانی بحری جہازوں کی بحری قزاقی کا جواز کیا پیش

خامنئی کو کل خمینی کی 33ویں برسی کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
خامنئی کو کل خمینی کی 33ویں برسی کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

خامنئی نے دو یونانی بحری جہازوں کی بحری قزاقی کا جواز کیا پیش

خامنئی کو کل خمینی کی 33ویں برسی کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
خامنئی کو کل خمینی کی 33ویں برسی کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایرانی سپریم لیڈر علی خامنئی نے دو یونانی آئل ٹینکرز کو قبضے میں لینے کا جواز پیش کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک کی جانب سے گزشتہ ماہ خلیجی پانیوں میں دو ٹینکرز کو قبضے میں لینا امریکہ اور یونان کے ایرانی خام تیل کی چوری کا براہ راست ردعمل ہے۔  

خامنئی کی وفات کی 33ویں برسی کے موقع پر کل ایک ٹیلی ویژن تقریر میں خامنئی نے مزید کہا ہے کہ ہمارا تیل ایرانی ساحل سے چوری کیا گیا ہے اور پھر ہمارے بہادروں نے دشمن کے تیل کے ٹینکر کو روکا بھی ہے اور ہم نے جو چوری کیا گیا تھا اسے واپس لے لیا ہے۔۔۔ آپ نے ہمارا تیل چرایا تھا اور مغربی سفارت کاروں کا خیال ہے کہ خامنئی کی تقریر بحری قزاقی کو قانونی حیثیت دینے کے مترادف ہے۔

اس کے علاوہ کل ایرانی سوشل پلیٹ فارمز نے زہر کے نتیجے میں ایک سائنسدان کی موت کی اطلاع دی ہے جو میزائل اور ہوائی جہاز کے انجنوں کے شعبے کے ماہر تھے اور ایرانی رپورٹس کے مطابق سائنسدان ایوب انتظاری جو یزد میں ایک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر میں کام کر رہے تھے اور میزائل اور ڈرون تیار کرنے میں مہارت رکھتے تھے ان کے نعش کا پتہ چلا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  05 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 04    جون   2022ء شمارہ نمبر[15894]



سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
TT

سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)

سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔

سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا  تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]