حوثیوں کی "گیمز" کے بارے میں یمنی انتباہ

کراسنگ کھولنے کے لیے مشاورت کا دوسرا راؤنڈ

ٹرکوں نے کئی سالوں سے جاری تعز کے محاصرے کی وجہ سے خطرناک روڈ کو اختیار کیا (ا ف ب)
ٹرکوں نے کئی سالوں سے جاری تعز کے محاصرے کی وجہ سے خطرناک روڈ کو اختیار کیا (ا ف ب)
TT

حوثیوں کی "گیمز" کے بارے میں یمنی انتباہ

ٹرکوں نے کئی سالوں سے جاری تعز کے محاصرے کی وجہ سے خطرناک روڈ کو اختیار کیا (ا ف ب)
ٹرکوں نے کئی سالوں سے جاری تعز کے محاصرے کی وجہ سے خطرناک روڈ کو اختیار کیا (ا ف ب)

یمنی حکومت نے حوثی "گیمز" کے بارے میں خبردار کیا ہے جو اقوام متحدہ کی  کوششوں کے لیے خطرہ ہیں۔ تعز کی سڑکیں کھولنے کے لیے حکومتی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ عبدالکریم شیبان نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے یکطرفہ نظریہ مسلط کرنے کی کوئی بھی کوشش جاری بحث کے عمل کے جوہر کی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے، اس انسانی مسلئے کو حل کرنے کی بین الاقوامی کوششوں کو سبوتاژ کیا جا رہا ہے اور جنگ بندی کی طے شدہ ذمہ داریوں سے بچنے کے پیشگی ارادوں کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔
یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب یمنی حکومت اور حوثی وفد کے درمیان گورنریٹ تعز اور باقی علاقوں میں کراسنگ کھولنے کے حوالے سے دوبارہ مشاورت شروع ہو گئی ہے۔ باخبر ذرائع نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے زیراہتمام کل اردن کے دارالحکومت میں حکومت اور حوثی وفود کے درمیان  مشاورت کے دوسرے دور کا آغاز ہو گیا ہے۔
شیبان نے کل نشر کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ: "ہم حوثی جماعت کی جانب سے میڈیا پر کی گئی گفتگو پہ حیران ہیں جو اقوام متحدہ کی کوششوں کو ناکام بنانے اور جاری مشاورت کو روکنے کی کھلی کوشش میں، ایک نامعلوم کچے راستے کو کھولنے کے لیے یکطرفہ اقدام میں جانے کے بارے میں ہے۔"(...)

پیر -7   ذوالقعدہ  1443 ہجری  - 6جون  2022ء شمارہ نمبر[15896]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]