حکومت کی سربراہی کے لیے یہ میری شرائط ہیں: میقاتی ’’الشرق الاوسط‘‘ سے

عون کی مشاورت میں تاخیر کے بارے میں سوالات اوراس کی تاریخ طے کرنے میں باسل کا کردار

نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی (دالاتی ونہرا)
نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی (دالاتی ونہرا)
TT

حکومت کی سربراہی کے لیے یہ میری شرائط ہیں: میقاتی ’’الشرق الاوسط‘‘ سے

نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی (دالاتی ونہرا)
نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی (دالاتی ونہرا)

لبنان کے نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی نے آئندہ حکومت کی صدارت کے لیے ’’الشرق الاوسط‘‘ کو دیے گئے ایک بیان میں شرائط کا تعین کیا ہے، خاص طور پر چونکہ وہ اس کے لیے سب سے نمایاں امیدوار ہیں۔
میقاتی نے زور دیا کہ وہ ذمہ داریاں اٹھانے سے بالکل گریز نہیں کریں گے،  ملک بچانے کے لیے ان کے پاس ذاتی نہیں بلکہ قومی شرائط ہیں، ان میں سب سے نمایاں اصلاحات اور مالیاتی بحالی کے منصوبے کو اپنانا اور بجلی کے شعبے کو بحالی کے راستے پر ڈالنا ہے، بصورت دیگر امیدواروں کو وزارت عظمیٰ سنبھالنے کا موقع دیا جائے گا۔
اگرچہ میقاتی صدر جموریہ میشال عون اور ان کے درمیان آخری ملاقات میں ہونے والی بات چیت کی تفصیلات میں جانے  سے گریز کرتے ہیں، لیکن انہوں نے زور دیا  کہ وہ ایسی حکومت کے سربراہ نہیں ہوں گے جو "اس بحران زدہ ملک کےانتظامات کو سنبھالیں  اور انہیں  توسیع دیں جو مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے،  جو ہر کسی سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسے بچانے کے لیے ملیں، بجائے اس کے کہ وہ اسے فضول بحثوں میں الجھائیں اور ان کوششوں میں رکاوٹ بنیں جو اپنے ملک کو ایک بے مثال بحران سے نکالنے کے لیے کرنا ضروری ہیں۔"(...)

پیر -7   ذوالقعدہ  1443 ہجری  - 6جون  2022ء شمارہ نمبر[15896]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]