"کمزور" جانسن سکینڈلز کا صفحہ پلٹنا چاہتے ہیں

برطانوی وزیر اعظم "ملک کو آگے بڑھانے" کے لیے اپنی حکومت کو حرکت دے رہے ہیں

بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)
بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)
TT

"کمزور" جانسن سکینڈلز کا صفحہ پلٹنا چاہتے ہیں

بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)
بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن، ہاؤس آف کامنز میں عدم اعتماد کے ووٹ لینے کے بعد اپنے عہدے پر برقرار رہنے کے باوجود کمزور پوزیشن میں ہیں۔ چنانچہ "اہم" مسائل سے نمٹنے، منقسم پارٹی کی صف بندی اور برطانوی لوگوں کی حمایت حاصل کرنے کیلئے سکینڈلز کا صفحہ پلٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فرانسیسی پریس ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جانسن پرسوں (بروز پیر) کنزرویٹو پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے عدم اعتماد کے ووٹ سے بچ گئے، جن میں"پارٹی - گیٹ" اسکینڈل؛ جو "کوویڈ - 19" سے نمٹنے کے لئے لائک ڈاؤن کے دوران ڈاؤننگ سٹریٹ میں منظم کی گئیں تھیں، ان سمیت کئی سکينڈلز شامل ہیں۔
اگرچہ موجودہ ضوابط کے مطابق انہیں ایک ہی سال کے دوران ایک اور عدم اعتماد کی يادداشت کے ساتھ نشانہ نہیں بنایا جا سکتا، ليكن انہیں دوبارہ اپنی بنیاد حاصل کرنے کے لئے نازک کام کا سامنا ہے جو سکینڈل اور مہنگائی سے متاثر ہوئى ہیں، جبکہ مہنگائی 40 سالوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ - 9 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 8 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15898)
 



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]