بیجنگ نے تائیوان کی آزادی کے لیے ہر اسکیم کو کچلنے کا کیا عزم

گزشتہ روز سنگاپور میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور چینی وزیر دفاع وی فینگے کے درمیان بات چیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز سنگاپور میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور چینی وزیر دفاع وی فینگے کے درمیان بات چیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

بیجنگ نے تائیوان کی آزادی کے لیے ہر اسکیم کو کچلنے کا کیا عزم

گزشتہ روز سنگاپور میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور چینی وزیر دفاع وی فینگے کے درمیان بات چیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز سنگاپور میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور چینی وزیر دفاع وی فینگے کے درمیان بات چیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
چین نے دھمکی دی ہے کہ اگر تائیوان اپنی آزادی کا اعلان کرتا ہے تو وہ جنگ شروع کرنے سے نہیں ہچکچائے گا اور یہ چین کے وزیر دفاع وی فینگے اور ان کے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن کے درمیان سنگاپور میں مذاکراتی اجلاس "شنگری لا" کے موقع پر ہونے والی پہلی ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔

چینی وزارت دفاع کے ترجمان وو کیان نے کل (جمعہ) کہا ہے کہ وزیر وی نے اپنی ملاقات کے دوران آسٹن سے کہا ہے کہ اگر کوئی تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی جرات کرتا ہے تو چینی فوج یقینی طور پر کسی بھی قیمت پر جنگ شروع کرنے سے دریغ نہیں کرے گی۔

چینی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ بیجنگ تائیوان کی آزادی کی ہر اسکیم کو کچل دے گا اور مادر وطن کے اتحاد کی مضبوطی سے تصدیق کرے گا اور انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ تائیوان چین کا تائیوان ہے اور تائیوان کو چین پر قابو پانے کے لیے استعمال کرنا کبھی بھی نہیں ہو سکتا ہے۔

تائیوان ایک خود مختار علاقہ ہے جسے چینی حملے کے مسلسل خطرے کا اندیشہ ہے اور بیجنگ اس جزیرے کو اپنا علاقہ سمجھتا ہے اور ضرورت پڑنے پر اسے طاقت کے ذریعے ضم کرنے کا بھی عہد کیا ہے اور چینی جنگی طیارے باقاعدگی سے تائیوان کے فضائی دفاعی علاقے میں فوجی دراندازی اور مشقیں کرتے رہتے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  12 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 11    جون   2022ء شمارہ نمبر[15901]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]