طرابلس میں خوف و ہراس کی ایک رات کے بعد دن

دبیبہ حکومت کی حمایتی فورسز جھڑپوں کے ایک رات کے بعد طرابلس کی سڑکوں پر گھوم رہی ہیں (رائٹرز)
دبیبہ حکومت کی حمایتی فورسز جھڑپوں کے ایک رات کے بعد طرابلس کی سڑکوں پر گھوم رہی ہیں (رائٹرز)
TT

طرابلس میں خوف و ہراس کی ایک رات کے بعد دن

دبیبہ حکومت کی حمایتی فورسز جھڑپوں کے ایک رات کے بعد طرابلس کی سڑکوں پر گھوم رہی ہیں (رائٹرز)
دبیبہ حکومت کی حمایتی فورسز جھڑپوں کے ایک رات کے بعد طرابلس کی سڑکوں پر گھوم رہی ہیں (رائٹرز)

گزشتہ روز لیبیا کے دارالحکومت کے رہائشی ان پرتشدد جھڑپوں سے حیران نظر آئے، جو پرسوں رات فتحی باشاغا کی سربراہی میں "استحکام" حکومت کی حمایتی ملیشیا اور عبدالحميد الدبیبہ کی سربراہی میں "اتحادی" حکومت کے حمایتیوں کے درمیان پھوٹ پڑی، اس کے نتیجے میں ایک جنگجو ہلاک، بھاری مالی نقصان، اور خوف و ہراس پھیل گیا، جو کہ دارالحکومت میں دائمی افراتفری کے بڑھنے کا اشارہ ہے۔
منگل بازار، جس میں ایک بڑا عوامی پارک بھی شامل ہے، اس کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور بھاری مشین گنوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ مقامی میڈیا کی طرف سے شائع ہونے والی تصاویر میں خوفزدہ شہریوں کو پارکوں سے بھاگتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے جن میں چھوٹے بچے اور مائیں بھی شامل تھیں، جب کہ ایک چھوٹے گروپ نے ایک کیفے میں پناہ لی۔
ان محاذ آرائیوں نے ملیشیاؤں کے غلبے اور اداروں کی کمزوری کے خلاف سوشل میڈیا پر غصے کی لہر کو جنم دیا۔ لیبیا میں یورپی یونین کے سفیر جوزے سباڈیل نے "ٹویٹر" پر لکھا، "یہ بات خوفناک اور شرمناک ہے، کیونکہ ایک پارک میں ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا جہاں بچے کھیل رہے تھے۔" (...)

اتوار-13 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 12 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15902)
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]