گزشتہ روز ایران اور وینزویلا نے دونوں ممالک کے درمیان 20 سالہ اسٹریٹجک تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے جو کہ تیل پیدا کرنے والے، امریکی پابندیوں کا شکار ممالک ہیں۔ یہ دستخط وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کے دورہ تہران کے دوران ہوئے، جو ان کے علاقائی دورے کا تیسرا مرحلہ تھا جس میں ترکی اور الجزائر شامل تھے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اپنے وینزویلا کے ہم منصب کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "دونوں ممالک کے درمیان 20 سالہ تعاون کے معاہدے پر دستخط مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔" دوسری جانب مادورو نے کہا کہ "ہمارے پاس ایران اور وینزویلا کے درمیان تعاون کے اہم منصوبے ہیں، جیسے کہ توانائی، تیل، گیس، ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل۔" انہوں نے تفصیلات بتائے بغیر مزید کہا کہ دونوں ملک "دفاعی منصوبوں" پر بھی کام کر رہے ہیں.
ایرانی نيوز ایجنسی ارنا (IRNA) کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے "20 سال کے لیے جامع اسٹریٹجک تعاون کی دستاویز" پر دستخط کیے، جب کہ دیگر حکام نے سیاست، ثقافت، سیاحت اور معیشت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کی دستاویزات پر دستخط کیے۔(...)
اتوار-13 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 12 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15902)