لبنان: پیٹرول کا گیلن کم از کم اجرت کی حد سے بھی کر گیا تجاوز

کل بیروت کے مرکز میں ایک مظاہرے کے دوران مظاہرین کو لبنانی بینک کے ان مالکان کی تصویریں اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جن کو معاشرے کے دشمن کے طور پر بیان کیا گیا ہے (اے ایف پی)
کل بیروت کے مرکز میں ایک مظاہرے کے دوران مظاہرین کو لبنانی بینک کے ان مالکان کی تصویریں اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جن کو معاشرے کے دشمن کے طور پر بیان کیا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

لبنان: پیٹرول کا گیلن کم از کم اجرت کی حد سے بھی کر گیا تجاوز

کل بیروت کے مرکز میں ایک مظاہرے کے دوران مظاہرین کو لبنانی بینک کے ان مالکان کی تصویریں اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جن کو معاشرے کے دشمن کے طور پر بیان کیا گیا ہے (اے ایف پی)
کل بیروت کے مرکز میں ایک مظاہرے کے دوران مظاہرین کو لبنانی بینک کے ان مالکان کی تصویریں اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جن کو معاشرے کے دشمن کے طور پر بیان کیا گیا ہے (اے ایف پی)
لبنان میں پٹرول کے ایک گیلن کی قیمت ملک میں معاشی اور زندگی کے بحران کے آغاز کے بعد پہلی بار کم از کم اجرت کی حد سے بھی تجاوز کر گیا ہے کیونکہ پٹرول کے ایک گیلن (20 لیٹر) کی قیمت 700 ہزار لبنانی لیرہ تک پہنچ گئی ہے ($25) جبکہ کم از کم اجرت 675 لیرہ ہے۔

ڈالر کی شرح تبادلہ میں اضافہ ہونے اور یوکرائنی بحران کے پس منظر میں عالمی سطح پر تیل سے ماخوذ چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کی روشنی میں ایندھن کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور ایندھن کے تقسیم کاروں نے ایندھن کی قیمتوں کے حوالے سے تازہ ترین پیشرفت پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک میٹنگ منعقد کی ہے جس میں دیوانہ وار اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

دوسری جانب لبنانی حکام نے اپنے رابطوں اور بات چیت کو متحرک کر کے ایک متفقہ موقف کو مستحکم کیا ہے جس میں اسرائیل کے ساتھ سمندری سرحدوں کی حد بندی کی فائل میں امریکی ثالثی آموس ہوچسٹین سے بات کرنے کا ذکر ہے جو پیر کو بیروت پہنچیں گے اور منگل کو حکام سے ملاقات کریں گے۔(۔۔۔)

اتوار  13 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 12    جون   2022ء شمارہ نمبر[15902]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]