عراق میں ایک گانے کی محفل منسوخ کئے جانے کے بعد مذہبی ریاست کے سلسلہ میں ہوا تنازعہ

اپریل 2003 میں وسطی بغداد میں صدام حسین کے مجسمے کو توڑے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
اپریل 2003 میں وسطی بغداد میں صدام حسین کے مجسمے کو توڑے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
TT

عراق میں ایک گانے کی محفل منسوخ کئے جانے کے بعد مذہبی ریاست کے سلسلہ میں ہوا تنازعہ

اپریل 2003 میں وسطی بغداد میں صدام حسین کے مجسمے کو توڑے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
اپریل 2003 میں وسطی بغداد میں صدام حسین کے مجسمے کو توڑے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
بغداد میں مراکش کے فنکار سعد لمجرد کے گانے کی ایک محفل اس وقت منسوخ کر دی گئی ہے جب ان مسلح گروہوں نے جن میں سے کچھ مذہبی لباس میں ملبوس تھے بغداد کے سیاحتی شہر سنباد پر دھاوا بول دیا جہاں گانے کی ایک محفل کا انعقاد کیا گیا تھا جس کی وجہ سے 2003 میں تبدیلی کے بعد عراقی ریاست کے تشخص کا تنازعہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے جبکہ اس کی درجہ بندی ایک سول ریاست کے طور پر کی گئی ہے جس میں آئین کے آرٹیکل 38 کے مطابق اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے یا یہ ریاست انتہا پسند مذہبی دھاروں کے مزاج کے تابع ہوگا۔

مراکشی فنکاروں کے گانوں کی محفل کا اہتمام کرنے والے سیاحتی شہر کی انتظامیہ کے مطابق بے حیائی اور گناہ کا بہانہ بنا کر گانے کی محفل کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرنے والے مسلح گروہوں کی طرف سے شہر پر ہونے والے حملہ سے پہلے ہی گانے کے محفل کے ٹکٹ مکمل طور پر ختم ہوچکے تھے اور اس حملہ کے بعد منتظمین اس محفل کو منسوخ کرنے پر مجبور ہو گئے۔

عراقی آرٹسٹ سنڈیکیٹ نے افسوس کا اظہار کیا ہے اور ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے بغداد اور دیگر عراقی شہروں کی میزبانی میں فنکارانہ سرگرمیوں پر حملوں کے بار بار ہونے والے واقعات پر انتہائی تشویش اور بڑے افسوس کا اظہار کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  13 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 12    جون   2022ء شمارہ نمبر[15902]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]