اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی

اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی
TT

اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی

اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی

ایرانی کرنسی ’’تومان‘‘ ریکارڈ سطح تک گرتی جا رہی ہے، ’’ایسوسی ایٹڈ پریس‘‘ کے مطابق تاریخ میں پہلی بار تہران میں غیر ملکی کرنسی کی فروخت کی اوپن مارکیٹ میں ایک ڈالر کے مقابلے میں 33 ہزار تومان ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
ایرانی کرنسی کی قدر میں نئی کمی گزشتہ روز ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب ایران پر امریکی پابندیاں ابھی تک نافذ العمل ہیں، اسی طرح 2015 کے جوہری معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری اور واشنگٹن کی جانب سے تیل اور بینکنگ کے شعبوں پر دوبارہ سخت پابندیاں عائد کرنے کی وجہ سے بھی معیشت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
تومان کی قدر میں کمی کے ساتھ، ایرانی اکنامک سیکیورٹی کمانڈ کے ایک ذمہ دار نے غیر ملکی کرنسیوں اور سونے میں قیاس آرائی کے الزام میں 31 افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی نیوز ایجنسی "فارس" نے کل ذمہ دار کے حوالے سے بتایا کہ "مرکزی بینک اور عدالتی حکام کے تعاون سے، اس سلسلے میں سرگرم دیگر عناصر کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ زیر حراست افراد ’’وہ سونے اور کرنسی کی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھانے کی خاطر جعلی آرڈر بناتے ہوئے مستقبل کے سودے کر رہے تھے۔(۔۔۔)

پیر - 14 ذوالقعدہ  1443 ہجری - 13 جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15903]
 



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]