حکومت کو دوبارہ ملی یورپی امداد

فلسطینی وزیر اعظم اور یورپی کمیشن کی خاتون صدر کو کل رام اللہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
فلسطینی وزیر اعظم اور یورپی کمیشن کی خاتون صدر کو کل رام اللہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

حکومت کو دوبارہ ملی یورپی امداد

فلسطینی وزیر اعظم اور یورپی کمیشن کی خاتون صدر کو کل رام اللہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
فلسطینی وزیر اعظم اور یورپی کمیشن کی خاتون صدر کو کل رام اللہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے کل رام اللہ میں تقریباً دو سال کے وقفے کے بعد فلسطینی حکومت کے لیے یورپی یونین کی امداد کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور وان ڈیر لیین نے فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیۃ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا ہے کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ 2021 کے لیے یورپی یونین کی امداد تمام مشکلات کو دور کرنے کے بعد،تیزی سے ادا کی جائے گی۔

ڈیر لیین نے فلسطین میں خوراک کی حفاظت کے لیے  25 ملین یورو  کی امداد فوری طور پر تقسیم کرنے کا اعلان کیا اور ہم اسے مختصر مدت میں انتہائی اہم سمجھتے ہیں کیونکہ ہم طویل مدت میں اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے کام کرتے ہیں اور فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیۃ نے یورپی عہدیدار کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہمارے لیے امداد کو دوبارہ شروع کر دیا ہے۔

ڈیر لیین نے امن کی کاروائی کے سلسلہ میں بھی بات کی ہے اور کہا ہے کہ یورپی یونین دو ریاستی حل پر مبنی امن کی کاروائی  کو بحال کرنے کی تمام کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے جس سے اسرائیل کے شانہ بشانہ رہنے والی ایک آزاد، جمہوری ریاست کی  فلسطینی عوام کی امنگیں پورا ہوں گی۔ (۔۔۔)

بدھ  16 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 15    جون   2022ء شمارہ نمبر[15905]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]