باشاغا حکومت کے بجٹ کی منظوری کی وجہ سے تقسیم کو تقویت مل رہی ہے

طرابلس میں فوجی نقل و حرکت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
طرابلس میں فوجی نقل و حرکت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

باشاغا حکومت کے بجٹ کی منظوری کی وجہ سے تقسیم کو تقویت مل رہی ہے

طرابلس میں فوجی نقل و حرکت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
طرابلس میں فوجی نقل و حرکت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شہر سرت (وسطی) میں لیبیا کے ایوان نمائندگان نے 2022 کے ریاستی جنرل بجٹ کے قانون کی منظوری دے دی ہے جس کی مالیت 89 بلین لیبیائی دینار سے زیادہ ہے اور یہ فتحی باشاغا کی صدارت میں ایوان نمائندگان کی نو منتخب حکومت کے حق میں کیا گیا ہے۔
 
مبصرین کا خیال ہے کہ اس اقدام سے تقسیم کو مزید تقویت ملنے والی ہے اور باشاغا حکومت اور ان کے حریف قومی یکجہتی حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ کے درمیان اختلافات کی سطح میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے اور خاص طور پر یہ اقدام ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب حکومت اور ملک کی آمدنی پر کنٹرول حاصل کرنے کے سلسلہ میں تنازعہ شروع ہو گیا ہے اور دارالحکومت طرابلس میں ملیشیاؤں کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔ اور اس تناظر میں پارلیمنٹ کی سپیکر عقیلہ صالح نے اراکین پارلیمان کو بتایا ہے کہ طرابلس غیر قانونی گروہوں کے کنٹرول میں آ گیا ہے اور وہاں مقامی اور بین الاقوامی جماعتیں بحران کو طول دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔

دارالحکومت طرابلس میں مسلح ملیشیاؤں کی نقل و حرکت دوبارہ شروع ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے آنے والے تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور یہ اس وقت ہوا جب دبیبہ نے اپنے حریف پاشاغا کے وفادار ایک سابق فوجی اہلکار کی افواج کا مقابلہ کرنے کا عزم کیا اور رہائشیوں نے دارالحکومت کے ہوائی اڈے کی سڑک کی طرف "استحکام سپورٹ آرگنائزیشن" ملیشیا سے وابستہ مسلح قافلے کی نقل و حرکت کی نگرانی کی ہے اور ساتھ ہی طرابلس کے الطویشہ علاقے میں فوجی گشت بھی دیکھی گئی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  17 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 16    جون   2022ء شمارہ نمبر[15906]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]