سنیورا فوری حکومت سازی کے بارے میں پر امید نہیں ہیں

سنیورا فوری حکومت سازی کے بارے میں پر امید نہیں ہیں
TT

سنیورا فوری حکومت سازی کے بارے میں پر امید نہیں ہیں

سنیورا فوری حکومت سازی کے بارے میں پر امید نہیں ہیں
لبنان کے سابق وزیر اعظم فؤاد سنیورا نے کہا ہے کہ حکومت کی تشکیل میں تیزی لانے کے لیے نئے وزیر اعظم کو تفویض کرنا ضروری ہے تاہم انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ صدر مائکل عون کی مدت کے بقیہ چار ماہ کے دوران تشکیل کے حوالے سے زیادہ پر امید نہیں ہیں۔

سینیورا کے الفاظ متعدد صحافیوں کے ساتھ ملاقات کے دوران سامنے آئے ہیں جس میں "الشرق الاوسط" نے بھی شرکت کیا ہے اور یہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب صدارت جمہوریہ نے ایوان نمائندگان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اگلے جمعرات کو نئے وزیر اعظم کی نامزدگی کے لیے لازمی مشوریں فراہم کریں۔

عون کے مطالبہ سے پہلے سینیورا نے کسی مخصوص امیدوار کا نام لیے بغیر مشاورت کو تیز کرنے پر زور دیا تھا اور کہا تھا کہ کچھ نام ہیں جو میرے ذہن میں آرہے ہیں جن کا اظہار وہ اپنے دو اتحادی لبنانی فورسز پارٹی کے سربراہ سمیر جعجع اور پروگریسو سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ ولید جنبلاط اور دیگر خودمختار شخصیات کے ساتھ کریں کے لیکن انہوں نے نام کے بارے میں کوئی تعیین نہیں کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  17 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 16    جون   2022ء شمارہ نمبر[15906]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]