اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا کیا اظہار

جنیوا: «الشرق الاوسط»

ایرانی صدر کو کل تہران میں اپنے ترکمان ہم منصب کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ایوان صدر/ اے ایف پی)
ایرانی صدر کو کل تہران میں اپنے ترکمان ہم منصب کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ایوان صدر/ اے ایف پی)
TT

اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا کیا اظہار

ایرانی صدر کو کل تہران میں اپنے ترکمان ہم منصب کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ایوان صدر/ اے ایف پی)
ایرانی صدر کو کل تہران میں اپنے ترکمان ہم منصب کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ایوان صدر/ اے ایف پی)
کل بدھ کے دن  اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایران میں اساتذہ اور عام طور پر سول سوسائٹی کے احتجاج کے خلاف "پرتشدد کریک ڈاؤن" پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے  کہ ایران میں سول سوسائٹی اور آزاد انجمنوں کے کام کا دائرہ ناقابل یقین حد تک تنگ ہو گیا ہے۔

ماہرین کی رپورٹ اس وقت سامنے آئی جب ایران نے حالیہ مہینوں میں اساتذہ اور دیگر ملازمین کی جانب سے اپنی آمدنی پر مہنگائی کے اثرات (جو 40 فیصد سے تجاوز کر گئی) کے خلاف مظاہرے کیے گئے جس کے نتیجہ میں  حکام نے کئی اساتذہ کو معطل کر دیا اور  اس کے بعد دیگر مظاہروں میں ان کی رہائی کا مطالبہ شروع ہو گیا۔

اقوام متحدہ کی طرف سے ذمہ دار  بنائے گئے آزاد انسانی حقوق کے ماہرین نےتصدیق کی ہے  کہ ایرانی حکام نے اسّی سے زائد اساتذہ کو معطل یا واپس بلا لیا ہے لیکن انہوں نے یہ باتیں  اقوام متحدہ کی پلیٹ فارم سے نہیں کی ہے اور انہوں نے  فرانس پریس ایجنسی کی طرف سے رپورٹ کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ  ہم اساتذہ، مزدوروں کے حقوق کے محافظوں، یونین رہنماؤں، وکلاء، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے دیگر اداکاروں کی من مانی گرفتاریوں میں حالیہ اضافے کے سلسلہ میں  تشویش کے شکار ہیں۔(۔۔۔ )

جمعرات  17 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 16    جون   2022ء شمارہ نمبر[15906]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]