ایرانی تیل برآمد کرنے والی کمپنیوں کے خلاف امریکی پابندیاں

روب میلے گزشتہ ماہ سینیٹ کے سامنے بریفنگ دے رہے ہیں (ا ف ب)
روب میلے گزشتہ ماہ سینیٹ کے سامنے بریفنگ دے رہے ہیں (ا ف ب)
TT

ایرانی تیل برآمد کرنے والی کمپنیوں کے خلاف امریکی پابندیاں

روب میلے گزشتہ ماہ سینیٹ کے سامنے بریفنگ دے رہے ہیں (ا ف ب)
روب میلے گزشتہ ماہ سینیٹ کے سامنے بریفنگ دے رہے ہیں (ا ف ب)

کل رياست ہائے متحده امریکہ نے 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے سفارتی کوششوں کے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کے وقت تہران پر دباؤ بڑھانے کے اقدام کے تحت ایرانی تیل کے شعبے کو نشانہ بنانے والی پابندیوں کو روکنے میں ملوث کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں، جبکہ ان پابندیوں کا ہدف ایرانی پیٹرو کیمیکل کمپنیوں کے نیٹ ورک، ایک چینی کمپنی اور متحدہ عرب امارات میں واقع ایک شپنگ کمپنی ہے۔
امریکی وزارت خزانہ نے اطلاع دی کہ یہ نیٹ ورک "بین الاقوامی لین دین کو انجام دینے، پابندیوں سے بچنے، اور چین اور بقیہ مشرقی ایشیا کے صارفین کو ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی فروخت میں مدد کرتا ہے۔"(...)

جمعہ-18 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 17 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15907)
 



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]