عالمی مرکزی بینک "فیڈرل ريزرو" کے راستے پر

بینک آف انگلینڈ نے بڑھتے ہوئے افراط زر کا مقابلہ کرنے کے لیے شرح سود میں ایک چوتھائی فیصد اضافہ کر دیا (رائٹرز)
بینک آف انگلینڈ نے بڑھتے ہوئے افراط زر کا مقابلہ کرنے کے لیے شرح سود میں ایک چوتھائی فیصد اضافہ کر دیا (رائٹرز)
TT

عالمی مرکزی بینک "فیڈرل ريزرو" کے راستے پر

بینک آف انگلینڈ نے بڑھتے ہوئے افراط زر کا مقابلہ کرنے کے لیے شرح سود میں ایک چوتھائی فیصد اضافہ کر دیا (رائٹرز)
بینک آف انگلینڈ نے بڑھتے ہوئے افراط زر کا مقابلہ کرنے کے لیے شرح سود میں ایک چوتھائی فیصد اضافہ کر دیا (رائٹرز)

"فیڈرل ریزرو" (امریکی مرکزی بینک) کی جانب سے 1994 کے بعد پہلی بار شرح سود میں 0.75 فیصد اضافہ کے فیصلے کے چند گھنٹے بعد، کل دنیا بھر کے مرکزی بینکوں نے مختلف شرحوں پر اپنے سود کے کمپاس کو منتقل کرنے کے لیے جلدی کی، جو ایک طرف سرمایہ کاری اور حقيقى سرمایہ كو برقرار رکھنے اور دوسری طرف بڑھتی ہوئی مہنگائی کا مقابلہ کرنے کی کوشش میں ہے۔
کل (بروز جمعرات) بینک آف انگلینڈ نے مسلسل پانچویں بار شرح سود میں ایک چوتھائی فیصد كا اضافہ کرکے اسے 1.25 فیصد تک پہنچا دیا اور مہنگائی میں اضافے کے خطرے کا سامنا کرنے کے لیے مستقبل میں شرح سود میں دوبارہ اضافے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔
مشرقی ایشیا،  ہانگ کانگ اور عرب خلیجی ریاستوں کے بينکوں سے لےکر باقی دنیا کے ممالك تک شرح سود میں اضافے کے اقدامات "فیڈرل ريزرو" کے مطابق ہوئے، وہيں سعودی مرکزی بینک نے "ریپو" معاہدوں کی شرح کو  0.5% اضافہ کے  ساتھ 1.75 سے 2.25% تك بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ (۔۔۔)

جمعہ-18 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 17 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15907)
 



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]