روس "اوپيک پلس" میں رہنے اور پیداوار بڑھانے کے ساتھ

ماسکو کے ساتھ ہمارے تعلقات ریاض کے موسم کی طرح گرم ہیں: سعودی وزیر توانائی

سعودی وزیر توانائی اور روسی نائب وزیر اعظم سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں (رائٹرز)
سعودی وزیر توانائی اور روسی نائب وزیر اعظم سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں (رائٹرز)
TT

روس "اوپيک پلس" میں رہنے اور پیداوار بڑھانے کے ساتھ

سعودی وزیر توانائی اور روسی نائب وزیر اعظم سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں (رائٹرز)
سعودی وزیر توانائی اور روسی نائب وزیر اعظم سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں (رائٹرز)

ماسکو نے اپنے تیل کے رجحانات کا انکشاف کیا ہے جو "اوپیک پلس" تنظيم میں باقی رہنے کے لیے پرعزم ہیں، جیسا کہ روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے کل (بروز جمعرات) تیل کی مارکيٹ کے زوال سے بچنے کے لیے اتحاد کے اندر تعاون جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس جانب اشارہ کيا کہ ان کا ملک اس سال کے آخر میں معاہدہ ختم ہونے کے بعد بھی "اوپیک پلس" کے ساتھ تعاون جاری رکھ سکتا ہے۔
نوواک نے گزشتہ روز سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم کے موقع پر کہا کہ ہر چیز کا انحصار مارکیٹ کی صورتحال پر ہوگا کہ آیا اس کے لیے کوئی کوٹہ مقرر کرنے کی ضرورت ہے یا تعاون بنیادی اصولوں پر مبنی ہوگا، انہوں نے مزید کہا کہ "سال کے آخر تک چیزیں واضح ہو جائیں گی۔"
یہ بیانات ان کے سعودی ہم منصب وزیر توانائی پرنس عبدالعزیز بن سلمان کے بیانات کے ساتھ موافق ہیں، جنہوں نے کہا تھا کہ "سعودی عرب اور روس کے درمیان تعلقات ریاض کے موسم کی طرح گرم ہیں۔" (...)

جمعہ-18 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 17 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15907)
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]