اس حوالے سے پارلیمنٹ کی اسپیکر عقیلہ صالح یا ریاستی کونسل کے سربراہ خالد المشری کی طرف سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے تاہم ان کے قریبی لوگوں کی طرف سے لیکس میں ان کے درمیان قاہرہ میں ہونے والی ملاقات کی ناکامی کی اطلاع دی گئی ہے اور اس کی وجہ نقطہ نظر میں اختلاف اور المشری کی طرف سے فتحی باشاغا کی اس نئی حکومت کو بااختیار بنانے کے سلسلہ میں بحث کرنے پر اعتراض کرنا ہے جسے ایوان نمائندگان کی حمایت حاصل ہے۔
لیکن یہ تنازعہ عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں عارضی اتحاد حکومت کی قسمت کے بارے میں ہے جس میں ایوان نمائندگان اور ریاست کے وفود کو قاہرہ میں اپنی ملاقاتوں کو آگے بڑھانے سے نہیں روکا گیا کیونکہ ایوان نمائندگان کے ترجمان عبد اللہ بلیحق نے کل کہا ہے کہ آئینی ٹریک کمیٹی کے نمائندوں نے مسودہ کو حتمی شکل دینے کے لیے مصری دارالحکومت میں آئینی عمل سے نکلنے والی ڈرافٹنگ کمیٹی سے ملاقات کی ہے تاکہ اسے کمیٹی کے سامنے پیش کیا جا سکے۔(۔۔۔)
اتوار 20 ذی القعدہ 1443 ہجری - 19 جون 2022ء شمارہ نمبر[15909]