انتخابات کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے صالح اور المشری کی ملاقات ہوئی ناکام

کل قاہرہ میں آئینی ٹریک کمیٹی کے نمائندوں کی ڈرافٹنگ کمیٹی کے ساتھ ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (لیبیا کے ایوان نمائندگان)
کل قاہرہ میں آئینی ٹریک کمیٹی کے نمائندوں کی ڈرافٹنگ کمیٹی کے ساتھ ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (لیبیا کے ایوان نمائندگان)
TT

انتخابات کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے صالح اور المشری کی ملاقات ہوئی ناکام

کل قاہرہ میں آئینی ٹریک کمیٹی کے نمائندوں کی ڈرافٹنگ کمیٹی کے ساتھ ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (لیبیا کے ایوان نمائندگان)
کل قاہرہ میں آئینی ٹریک کمیٹی کے نمائندوں کی ڈرافٹنگ کمیٹی کے ساتھ ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (لیبیا کے ایوان نمائندگان)
اطلاعات کے مطابق لیبیا کے ایوان نمائندگان اور مملکت کے سربراہان کے درمیان کل قاہرہ میں اقوام متحدہ کی کونسلر سٹیفنی ولیمز کی دعوت پر ہونے والی ملاقات ناکام ہو گئی ہے اور یاد رہے کہ یہ ملتوی ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے لئے آئینی بنیادوں کے سلسلہ میں دونوں ایوان کے وفدوں کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کے لیے ان کے مابین آئینی ٹریک مذاکرات کے اختتام پر ہوا ہے۔

اس حوالے سے پارلیمنٹ کی اسپیکر عقیلہ صالح یا ریاستی کونسل کے سربراہ خالد المشری کی طرف سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے تاہم ان کے قریبی لوگوں کی طرف سے لیکس میں ان کے درمیان قاہرہ میں ہونے والی ملاقات کی ناکامی کی اطلاع دی گئی ہے اور اس کی وجہ نقطہ نظر میں اختلاف اور المشری کی طرف سے فتحی باشاغا کی اس نئی حکومت کو بااختیار بنانے کے سلسلہ میں بحث کرنے پر اعتراض کرنا ہے جسے ایوان نمائندگان کی حمایت حاصل ہے۔

لیکن یہ تنازعہ عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں عارضی اتحاد حکومت کی قسمت کے بارے میں ہے جس میں ایوان نمائندگان اور ریاست کے وفود کو قاہرہ میں اپنی ملاقاتوں کو آگے بڑھانے سے نہیں روکا گیا کیونکہ ایوان نمائندگان کے ترجمان عبد اللہ بلیحق نے کل کہا ہے کہ آئینی ٹریک کمیٹی کے نمائندوں نے مسودہ کو حتمی شکل دینے کے لیے مصری دارالحکومت میں آئینی عمل سے نکلنے والی ڈرافٹنگ کمیٹی سے ملاقات کی ہے تاکہ اسے کمیٹی کے سامنے پیش کیا جا سکے۔(۔۔۔)

اتوار  20  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 19    جون   2022ء شمارہ نمبر[15909]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]