حرمين کی صدارت" سب سے "بڑے آپریشنل پلان" کے ساتھ حج کی تیاری کر رہی ہے

عازمین حج "کورونا" کے دوران رکنے کے بعد اس سال حج کے لیے سعودی عرب پہنچ رہے ہیں (اے ایف پی)
عازمین حج "کورونا" کے دوران رکنے کے بعد اس سال حج کے لیے سعودی عرب پہنچ رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

حرمين کی صدارت" سب سے "بڑے آپریشنل پلان" کے ساتھ حج کی تیاری کر رہی ہے

عازمین حج "کورونا" کے دوران رکنے کے بعد اس سال حج کے لیے سعودی عرب پہنچ رہے ہیں (اے ایف پی)
عازمین حج "کورونا" کے دوران رکنے کے بعد اس سال حج کے لیے سعودی عرب پہنچ رہے ہیں (اے ایف پی)

مسجد حرام اور مسجد نبوی کے امور کی جنرل صدارت نے کل مکہ المکرمہ سے اس سال کے حج سیزن کے لیے سب سے بڑے آپریشنل پلان کا آغاز کیا، جسے حرمین شریفین کے امور کے جنرل صدر شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے اپنی صدارتى تاريخ كا سب سے بڑے آپریشنل پلان  قرار ديا۔
منصوبے کو انتہائی احتیاط کے ساتھ نافذ کرنے کے لیے 10 ہزار سے زائد مرد اور خواتین ملازمین اور کارکنان کی بھرتی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تیسری سعودی توسیع کی نماز کی جگہوں، بیرونی صحنوں اور شاہ فہد کی توسیع کی مکمل آپریشنل صلاحیت عازمین کے استقبال کے لیے تیار کی گئی ہیں۔
شیخ السدیس نے کل میڈیا فورم کے دوران وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ اور پبلک سیکیورٹی کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل محمد البسامی کی موجودگی میں صدارت کی مکمل تیاری اور حرم بيت الله کے مہمانوں کو بہترین خدمات فراہم کرنے کی خواہش کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ 10 اہم محوروں پر مبنی ہے جو مملکت کے ویژن 2030 کے علاقائى اسٹریٹجک سربراہی کے اہداف سے مربوط ہیں۔ جس کا مقصد حجاج کرام کو بااختیار بنانا اور حرمین شریفین میں ان کے لیے ایک عاجزانہ ایمانی ماحول پیدا کرنا ہے۔(...)

پير -21  ذوالقعدہ 1443 ہجری، 20  جون 2022ء، شمارہ نمبر (15910)

 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]