لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے "یک رنگ" حکومت کو مسترد کر دیا

پیٹریارک بشارا الراعی (قومی ادارہ)
پیٹریارک بشارا الراعی (قومی ادارہ)
TT

لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے "یک رنگ" حکومت کو مسترد کر دیا

پیٹریارک بشارا الراعی (قومی ادارہ)
پیٹریارک بشارا الراعی (قومی ادارہ)

لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے "ایک رنگ" کی حکومت بنانے سے انکار کر دیا ہے جب کہ مارونى پیٹریارک بشارا الراعی نے ایک ایسی حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے جو "ہر غیر قانونی چیز" کا مقابلہ کرے۔
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب پارلیمانی بلاکس پابند مشاورت کے دوران آئندہ حکومت کی سربراہی کے لیے اپنے امیدوار کو نامزد کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جو صدر ميشال عون آئنده  جمعرات کو کریں گے۔
"الشرق الاوسط" کو پارلیمانی ذرائع سے معلوم ہوا کہ بری نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی کی تفویض کی حمایت کرتے ہیں اور "ایک رنگ کی حکومت کے قیام کے حق میں نہیں ہیں جو (ممبر جبران) باسل کواس پر قبضہ کرنے کی اجازت دے گی،  اس کا لفظی مطلب یہ ہے کہ وہ ملک کوایک بھاری سیاسی مہم جوئی پر مجبور کئے جانے کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں جو اسے ناقابل تصور نتائج کی طرف لے جائے گی۔"(...)

پير -21  ذوالقعدہ 1443 ہجری، 20  جون 2022ء، شمارہ نمبر (15910)
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]