لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے "یک رنگ" حکومت کو مسترد کر دیا

پیٹریارک بشارا الراعی (قومی ادارہ)
پیٹریارک بشارا الراعی (قومی ادارہ)
TT

لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے "یک رنگ" حکومت کو مسترد کر دیا

پیٹریارک بشارا الراعی (قومی ادارہ)
پیٹریارک بشارا الراعی (قومی ادارہ)

لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے "ایک رنگ" کی حکومت بنانے سے انکار کر دیا ہے جب کہ مارونى پیٹریارک بشارا الراعی نے ایک ایسی حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے جو "ہر غیر قانونی چیز" کا مقابلہ کرے۔
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب پارلیمانی بلاکس پابند مشاورت کے دوران آئندہ حکومت کی سربراہی کے لیے اپنے امیدوار کو نامزد کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جو صدر ميشال عون آئنده  جمعرات کو کریں گے۔
"الشرق الاوسط" کو پارلیمانی ذرائع سے معلوم ہوا کہ بری نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی کی تفویض کی حمایت کرتے ہیں اور "ایک رنگ کی حکومت کے قیام کے حق میں نہیں ہیں جو (ممبر جبران) باسل کواس پر قبضہ کرنے کی اجازت دے گی،  اس کا لفظی مطلب یہ ہے کہ وہ ملک کوایک بھاری سیاسی مہم جوئی پر مجبور کئے جانے کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں جو اسے ناقابل تصور نتائج کی طرف لے جائے گی۔"(...)

پير -21  ذوالقعدہ 1443 ہجری، 20  جون 2022ء، شمارہ نمبر (15910)
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]