سعودی قومی ٹیم انڈر 23 ایشین کپ کی چیمپئن

سعودی قومی ٹیم انڈر 23 ایشین کپ کی چیمپئن
TT

سعودی قومی ٹیم انڈر 23 ایشین کپ کی چیمپئن

سعودی قومی ٹیم انڈر 23 ایشین کپ کی چیمپئن

سعودی عرب کی اولمپک گرین فٹبال ٹيم نے اپنا وقار بحال کر لیا اور ٹورنامنٹ کے میزبان ازبکستان كو اسی کی سرزمين پر 2/0 سے شکست دے کر انڈر 23 ایشین کپ کا چیمپئن بننے کے بعد پیلے براعظم کے سنہری ریکارڈوں میں اپنا نام درج كروایا۔ یہ میچ ازبک دارالحکومت تاشقند کے بنیودکور اسٹیڈیم میں منعقد ہوا۔
دو فائنلز میں پہنچنے کے باوجود چیمپئن بننے میں ناکام رہنے کے بعد بالآخر گرین ٹیم حالیہ چیمپئن شپ کے مقابلے میں اعلی ترین لقب حاصل کرنے اور سونے کا تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
فائنل میچ کے گول پر نوجوان کھلاڑی احمد الغامدی کی چھاپ تھی جنہوں نے 48ویں منٹ میں شاندار تکنیکی انداز میں اپنا پہلا گول کیا، اس سے قبل فراس البریکان نے سعودی گرین ٹيم کو چیمپئن كا ٹائٹل اپنے نام کرنے کے لیے 74ویں منٹ میں دوسرا گول کر کے سعودی برتری کومزيد مضبوط کیا۔(...)

پير -21  ذوالقعدہ 1443 ہجری، 20  جون 2022ء، شمارہ نمبر (15910)
 



افریقہ کپ میں "ہاتھی اپنی موت سے واپس لوٹ آئے" کے عنوان سے کہانی مکمل

کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)
کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)
TT

افریقہ کپ میں "ہاتھی اپنی موت سے واپس لوٹ آئے" کے عنوان سے کہانی مکمل

کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)
کوٹ ڈی آئیور کے کھلاڑی کانٹینینٹل کپ میں اپنی فتح کا جشن مناتے ہوئے (اے پی)

آئیوری کوسٹ نے اپنی سرزمین پر اپنی ہی میزبانی میں منعقدہ افریقی کپ کے  فائنل میں اتوار کے روز ابیدجان میں نائیجیریا پر 2-1 سے کامیابی حاصل کر کے اپنی متاثر کن کہانی مکمل کر لی اور گویا "موت سے" واپس لوٹ کر آخر کار اپنی تاریخ میں تیسری بار یہ ٹائٹل جیت لیا۔

مقابلے کے پہلے ہاف میں آئیوری کوسٹ گول کرنے کے علاوہ ہر چیز میں بہترین تھا، جیسا کہ نائیجیریا نے (38) نمبر شرٹ پہنے اپنے کپتان ٹروسٹ ایکونگ کے ذریعے کارنر کک سے گول کرکے تقریباً اپنے پہلے موقع سے فائدہ اٹھایا۔ لیکن دوسرے ہاف میں، قسمت "ہاتھیوں" کی ٹیم (کوٹ ڈی آئیور) پر مہربان ہوئی، اور اس دوران پہلا گول سعودی الاہلی کلب کے کھلاڑی فرینک کیسیئر (62 نمبر والی شرٹ) نے کیا اور دوسرا گول جرمن بوروسیا ڈورٹمنڈ کلب کے کھلاڑی اور کینسر کے مرض سے صحتیابی پانے والے اسٹرائیکر سیبسٹین ہالر نے کیا، اس طرح 1992 اور 2015 کے بعد اب تیسری بار یہ ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئی۔

اگرچہ آئیوری کوسٹ نے فائنلز کا آغاز کیا، لیکن اسے ایک کے بعد ایک دھچکا لگا اور ان میں استوائی گنی کے خلاف ذلت آمیز شکست نے اسے نظریاتی طور پر دو نقصانات کے ساتھ گروپ مرحلے سے باہر کر دیا، جن میں سے ایک خاص طور پر نائجیریا کے خلاف 0-1 سے شکست بھی تھی۔ مراکش نے زامبیا کو شکست دے کر گویا اسے ایک تحفہ دیا، یوں اس نے تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی چار بہترین ٹیموں میں سے بدترین ٹیم کے طور پر کوالیفائی کر لیا۔

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]