بغداد بارزانی کے بیانات کے بحران پر قابو پانے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے

عراق کے صوبہ کردستان میں شہر سلیمانیہ (رائٹرز)
عراق کے صوبہ کردستان میں شہر سلیمانیہ (رائٹرز)
TT

بغداد بارزانی کے بیانات کے بحران پر قابو پانے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے

عراق کے صوبہ کردستان میں شہر سلیمانیہ (رائٹرز)
عراق کے صوبہ کردستان میں شہر سلیمانیہ (رائٹرز)

کل بغداد نے کرد رہنما مسعود بارزانی کے اس کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کے تناظر میں ان بیانات کے بحرانوں پر قابو پانے کے لیے دو سمتوں میں پیش قدمی کی۔ پہلا یہ کہ ایک اعلیٰ سطحی فوجی اور سیکیورٹی وفد کو اربیل بھیجا تاکہ سیکیورٹی معلومات کے تبادلے میں مشترکہ رابطہ کاری پر بات چیت کی جاسکے اور داعش، مسلح تنظیموں اور منظم جرائم کے گروہوں کا مقابلہ کرنے کے منصوبے تیار کئے جائيں اور مطلوب افراد کا تعاقب کیا جاسکے۔
جہاں تک دوسری سمت کا تعلق ہے، ذرائع کے مطابق اس کی نمائندگی موجودہ بحران کے اثرات پر بارزانی کے بیانات کو پڑھنے میں کی گئی ہے جو الصدر تحریک کے رہنما مقتٰدی الصدر کی سیاسی عمل سے دستبرداری کے بعد ہوا۔ ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "بارزانی کے بیانات کا تعلق بغداد اور اربیل کے درمیان معلق فائلوں سے لگتا ہے (...) لیکن درحقیقت اس میں رابطہ کاری کے فریم ورک کی قوتوں کے لیے سیاسی پیغامات شامل ہیں جو الصدر کے انخلاء اور اتحاد کے خاتمے کے بعد اگلی حکومت بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ جس میں "وطن کی حفاظت (Save the Homeland) اتحاد شامل تھا، جس میں الصدر تحریک کے رہنما، مسعود بارزانی کی قیادت میں "کردستان ڈیموکریٹک پارٹی"، اور محمد الحلبوسی کی قیادت میں "خود مختاری اتحاد" شامل تھا۔"(...)

پير -21  ذوالقعدہ 1443 ہجری، 20  جون 2022ء، شمارہ نمبر (15910)
 



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]