کالنین گراڈ کے محاصرہ کی وجہ سے یورپ میں دوسرے محاذ کے کھلنے کا پیدا ہوا خدشہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3716076/%DA%A9%D8%A7%D9%84%D9%86%DB%8C%D9%86-%DA%AF%D8%B1%D8%A7%DA%88-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%AD%D8%A7%D8%B5%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%B1%DB%92-%D9%85%D8%AD%D8%A7%D8%B0-%DA%A9%DB%92-%DA%A9%DA%BE%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AE%D8%AF%D8%B4%DB%81
کالنین گراڈ کے محاصرہ کی وجہ سے یورپ میں دوسرے محاذ کے کھلنے کا پیدا ہوا خدشہ
کل "خارکیو ویٹرنری اکیڈمی" تال پر ہوئی بمباری سے تباہی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روس اور نیٹو کے درمیان کشیدگی کے لیے ایک نیا محاذ کھلنے کے آثار کل اس وقت سامنے آئے جب لتھوانیا نے روس سے بالٹک سمندری انکلیو کالنین گراڈ تک سامان کی نقل وحرکت پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا اور روس نے اس محاصرہ کا جواب سخت تدبیرات سے دینے کا اشارہ کیا ہے جبکہ روسی سرزمین کی حفاظت کے لئے فوجی طاقت کا استعمال کرنے کی اپیلیں بھی ہونے لگی ہیں۔
الگ تھلگ روسی علاقے میں سامان کی منتقلی کو روکنے کے لتھوانیائی اقدام نے ماسکو میں ایک زبردست شور مچا دیا ہے کیونکہ کرملین نے اس فیصلے کو بحیرہ بالٹک کے کنارے پر محاصرہ اور بے مثال قدم قرار دیا ہےجس میں تمام قوانین کی خلاف ورزی ہے" کے طور پر بیان کیا اور یہ پیش رفت مشرقی یوکرین کے ڈونباس علاقہ میں روسی افواج کی طرف سے ہونے والی پیش قدمی اور دریائے سیورسکی ڈونیٹ کے مغربی کنارے پر واقع قصبے توشکیوکا پر ہونے والے قبضے کے ساتھ ہوئی ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%89/4725521-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D8%B3%DB%92-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A8%D8%AF%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں "انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی" کا مطالبہ کی قرارداد پر کثرت رائے سے ووٹ دیا، جو کہ مشرق وسطیٰ کو بھڑکانے والی "انسانی تباہی" سے نمٹنے کے لیے سلامتی کونسل کی جانب سے اقدامات کرنے میں ناکامی کے چند روز بعد ہے۔
ایک خصوصی ہنگامی اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم کی نیابت کرتے ہوئے موریطانیہ اور عرب گروب کے 153 ممالک نے مصر کی تیار کردہ قرارداد پر ووٹ دیا۔ جب کہ امریکہ اور اسرائیل نے دیگر 8 ممالک کے ساتھ مل کر اس قرارداد کی مخالفت کی اور 23 ممالک نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔ اس فیصلہ نے واشنگٹن پر مزید بین الاقوامی دباؤ کو بڑھا دیا ہے۔ جب کہ واشنگٹن نے کل اسرائیلی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں اندھا دھند بمباری کی مہم اور ہلاکتوں میں عام شہریوں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے وہ دنیا بھر میں اپنی حمایت کھو دے گا۔ (…)
بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]