سعودی عرب نے اپنے شہریوں کے ترکی اور دیگر ممالک کے سفر پر عائد پابندی اٹھا لی ہے

جدہ ایئر پورٹ پر حجاج کے ہال کی تیاری کے دوران مکہ المکرمہ ریجن کے نائب امیر اور ان کے ساتھ وزیر حج اور متعدد عہدیداران کو حالات کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
جدہ ایئر پورٹ پر حجاج کے ہال کی تیاری کے دوران مکہ المکرمہ ریجن کے نائب امیر اور ان کے ساتھ وزیر حج اور متعدد عہدیداران کو حالات کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

سعودی عرب نے اپنے شہریوں کے ترکی اور دیگر ممالک کے سفر پر عائد پابندی اٹھا لی ہے

جدہ ایئر پورٹ پر حجاج کے ہال کی تیاری کے دوران مکہ المکرمہ ریجن کے نائب امیر اور ان کے ساتھ وزیر حج اور متعدد عہدیداران کو حالات کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
جدہ ایئر پورٹ پر حجاج کے ہال کی تیاری کے دوران مکہ المکرمہ ریجن کے نائب امیر اور ان کے ساتھ وزیر حج اور متعدد عہدیداران کو حالات کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
گزشتہ روز (پیر) سعودی وزارت داخلہ نے کورونا وائرس وبائی امراض کی وبائی صورتحال میں پیشرفت کی بنیاد پر 4 ممالک کے سعودی شہریوں کے سفر پر عائد پابندی اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔

وزارت داخلہ کے ایک سرکاری ذمہدار نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس وبائی امراض کی وبائی صورتحال کے فالو اپ کی بنیاد پر اور صحت کے مجاز حکام نے عالمی وبائی صورتحال کے حوالے سے جو کچھ پیش کیا ہے اس کی بنیاد پر ایتھوپیا، ترکی، ویتنام اور بھارت کے شہریوں کے براہ راست یا بالواسطہ سفر کی معطلی کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ا طرح ان ممالک کو انڈونیشیا کے ساتھ شامل کردیا گیا ہے جہاں سے اس ماہ کی چھ تاریخ کو سفری معطلی اٹھا لی گئی تھی۔

سعودی عرب نے "کورونا" وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے گزشتہ مئی میں اپنے شہریوں پر 16 ممالک کے سفر پر پابندی لگا دی تھی اور یہ ممالک مندرجہ ذیل ہیں: لبنان، شام، ترکی، ایران، افغانستان، بھارت، یمن، صومالیہ، ایتھوپیا، جمہوریہ کانگو، لیبیا، انڈونیشیا، ویت نام، آرمینیا، بیلاروس، وینزویلا۔(۔۔۔)

منگل  22  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 21    جون   2022ء شمارہ نمبر[15911]



سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
TT

سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)

کل پیر کے روز، سعودی عرب نے "کنگ سلمان انسانی امدادی مرکز" جے ذریعے یمن کے گورنریٹ حضرموت کے علاقے الساحل اور الوادی، الحدیدہ گورنریٹ میں الخوخہ اور گورنریٹ شبوہ میں رضوم کے علاقے بئر علی میں پانی کے کنوؤں کی کھدائی اور انہیں تیار کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سول سوسائٹی کے ایک ادارے کے ساتھ ایک مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

مرکز میں صحت اور ماحولیات کے شعبہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ المعلم نے وضاحت کی کہ معاہدے کی رو سے حضرموت، حدیدہ اور شبوہ کے گورنریٹس میں پروجیکٹ کے علاقوں میں 8 نئے کنویں کھودے جائیں گے اور انہیں شمسی توانائی کے نظام کے ذریعے 5 میٹر بلند ٹینکوں سے جوڑا جائے گا تاکہ ہمہ وقت پانی کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حدیدہ کے علاقے الخوخہ میں ایک ٹاور ٹینک اور شبوہ کے علاقے رضوم میں ایک سطحی ٹینک تعمیر کیا جائے گا۔

المعلم نے نشاندہی کی کہ اس معاہدے میں حضرموت اور حدیدہ میں 9 پرانے کنوؤں کو بحال کر کے انہیں شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کرتے ہوئے 5 میٹر بلند ٹینک بنائیں جائیں گے، علاوہ ازیں واٹر کارپوریشن کے پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے سے منسلک عملکے کے 34 افراد کو کنویں کے اجزاء اور لوازمات کی تنصیب کے عمل کے ذریعے فیلڈ کی تنصیب اور ان کی دیکھ بھال کے امور کی تربیت دی جائے گی۔ نیز شمسی توانائی کے نظام سے 65,300 افراد براہ راست مستفید ہونگے۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]