اسرائیل میں ایک ڈرامائی ترقی نے سیاسی بحران کو کیا ختم

اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ (بائیں) کو کل کنیسٹ میں یائر لاپڈ کے ساتھ ایک مشترکہ بیان کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ (بائیں) کو کل کنیسٹ میں یائر لاپڈ کے ساتھ ایک مشترکہ بیان کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

اسرائیل میں ایک ڈرامائی ترقی نے سیاسی بحران کو کیا ختم

اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ (بائیں) کو کل کنیسٹ میں یائر لاپڈ کے ساتھ ایک مشترکہ بیان کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ (بائیں) کو کل کنیسٹ میں یائر لاپڈ کے ساتھ ایک مشترکہ بیان کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ایک حیران کن ڈرامائی اقدام کے طور پر اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور ان کے ساتھی متبادل وزیر اعظم اور وزیر خارجہ یائر لاپڈ نے انتخابات کو جلد کرانے اور 3-4 ماہ بعد ان کے انعقاد کے لیے ایک بل پیش کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے اور جب تک نتائج سامنے نہیں آتے اور نئی حکومت قائم نہیں ہوتی لاپڈ نگران حکومت کے سربراہ بنیں گے اور وہ اسی حیثیت میں امریکی صدر جو بائیڈن کا استقبال کریں گے بشرطیکہ باقی شراکت دار ان کے ساتھ اتحاد میں رہیں۔

بینیٹ نے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے بڑی سیاسی، سیکورٹی، اقتصادی اور انتظامی کامیابیاں حاصل کی ہیں جن میں سب سے اہم خود غرضی سے دوری ہے اور ہم نے یہ یقین بحال کیا ہے کہ ایک ایسی قیادت ہے جو عوام کے لیے کام کرتی ہے اور وہ اپنے صدر کے لیے کام نہیں کرتی ہے اور ہم ایران کے ساتھ برے معاہدے تک پہنچنے میں ناکام ہوئے ہیں لیکن ہم نے (حماس) کے لیے ڈالر کے تھیلے کو روک دیا ہے اور ہم نے واشنگٹن کے ساتھ اچھے تعلقات بحال کیے' ہیں اور انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ انہوں نے حکومت کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی طاقت میں ہر ممکن کوشش کی ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اسرائیلی قانون کے اطلاق کو آباد کاروں تک بڑھانے میں ناکامی کی وجہ سے مجھے انتخابات کے لیے لوگوں کے پاس آنا پڑا ہے۔(۔۔۔)

منگل  22  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 21    جون   2022ء شمارہ نمبر[15911]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]