آبنائے ہرمز میں امریکہ اور ایران کے درمیان ہوئی کشمکش

پرسو روز امریکی بحریہ کی طرف سے جاری کردہ ایک تصویر میں "پاسدران انقلاب" کی کشتیوں کو آبنائے ہرمز میں "سیروکو" نامی بحری جہاز کے قریب آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز امریکی بحریہ کی طرف سے جاری کردہ ایک تصویر میں "پاسدران انقلاب" کی کشتیوں کو آبنائے ہرمز میں "سیروکو" نامی بحری جہاز کے قریب آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

آبنائے ہرمز میں امریکہ اور ایران کے درمیان ہوئی کشمکش

پرسو روز امریکی بحریہ کی طرف سے جاری کردہ ایک تصویر میں "پاسدران انقلاب" کی کشتیوں کو آبنائے ہرمز میں "سیروکو" نامی بحری جہاز کے قریب آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز امریکی بحریہ کی طرف سے جاری کردہ ایک تصویر میں "پاسدران انقلاب" کی کشتیوں کو آبنائے ہرمز میں "سیروکو" نامی بحری جہاز کے قریب آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی بحریہ نے کل اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پانچویں بحری بیڑے کے جنگی جہاز اسٹریٹجک آبنائے ہرمز میں ایرانی پاسداران انقلاب کی سپیڈ بوٹس کے ساتھ کشیدہ تصادم میں داخل ہوئے ہیں جسے دونوں ممالک کے درمیان تازہ ترین ایک بحری کشمکش کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

مشرق وسطیٰ میں امریکی بحریہ کے پانچویں بحری بیڑے نے کہا ہے کہ "یو ایس ایس سیرکو" اور "یو ایس این ایس چوکٹاؤن کاؤنٹی" نے 3 ایرانی جھنڈے والی کشتیوں کو غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ انداز میں قریب آنے سے روکنے کے لیے انتباہی گولیاں چلائیں ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ایک کشتی تو بڑی تیزی کے ساتھ خطرناک حد تک پہنچ گئی تھی اور اس وقت تک اپنا راستہ نہیں بدلا جب تک کہ امریکی گشتی جہاز نے قابل سماعت انتباہی سگنل جاری کیا اور پھر ایک اور انتباہی لائٹ سگنل بھی جاری کیا اور یاد رہے کہ یہ واقعہ ایک گھنٹے تک جاری رہا اور بحریہ کی طرف سے جاری کردہ ایک مختصر ویڈیو کلپ میں اس تصادم کو دکھایا گیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  23  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 22    جون   2022ء شمارہ نمبر[15912]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]