الراشد نے کان لیونز میں ڈیجیٹل تبدیلی پر کیا تبادلہ خیال

جمانا الراشد کو "بلومبرگ" کی جانب سے "کان لیونز" کے موقع پر منعقدہ ایک سیمینار میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جمانا الراشد کو "بلومبرگ" کی جانب سے "کان لیونز" کے موقع پر منعقدہ ایک سیمینار میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

الراشد نے کان لیونز میں ڈیجیٹل تبدیلی پر کیا تبادلہ خیال

جمانا الراشد کو "بلومبرگ" کی جانب سے "کان لیونز" کے موقع پر منعقدہ ایک سیمینار میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جمانا الراشد کو "بلومبرگ" کی جانب سے "کان لیونز" کے موقع پر منعقدہ ایک سیمینار میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ (ایس آر ایم جی) کے سی ای او جمانا الراشد نے کانز لیونز فیسٹیول برائے بین الاقوامی تخلیقی صلاحیتوں کے موقع پر مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں میڈیا کے منظر نامے کی ترقی اور اس کی مستقبل کی سمتوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

الراشد نے ڈیجیٹل تبدیلی کی حکمت عملی کے اہداف کا جائزہ پیش کیا ہے جن کی وہ خود "بلومبرگ" کے زیر اہتمام ایک سیمینار میں قیادت کر رہی ہیں اور بلومبرگ انٹیلی جنس کے سینئر تجزیہ کار میتھیو بلکسہم نے اس کی نگرانی کی ہے۔

شرکاء نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ عالمی میڈیا منظر نامے کے ذریعے تجربہ کیا گیا ڈیجیٹل انقلاب تخلیقی صلاحیتوں اور مختلف پلیٹ فارمز پر جدید شکلوں میں خبروں اور تفریحی مواد کی فراہمی کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے۔

الراشد نے کہا ہے کہ میڈیا کا منظر بہت تیز رفتاری سے بدل رہا ہے اور نئے مواقع فراہم کر رہا ہے جن سے ہمیں فائدہ اٹھانا ہے اور کچھ ایسے چیلنجز بھی ہیں جن کا ہمیں سامنا کرنا ہے اور مشرق وسطیٰ کے خطے کے تناظر میں الراشد نے سامعین اور قارئین کی وسیع تعداد تک پہنچنے کے لیے ڈیجیٹل تبدیلی کو ضروری سمجھا ہے اور اشارہ بھی کیا ہے کہ سعودی عرب کی 70 فیصد آبادی اور خلیج تعاون کونسل کے ممالک کی 60 فیصد آبادی کی عمر 30 اور 35 سال کے درمیان ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات  24  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 23    جون   2022ء شمارہ نمبر[15913]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]