افریقی یونین کی سوڈانی ڈائیلاگ میکنزم میں شرکت کی معطلی سے واپسی

اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)
اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)
TT

افریقی یونین کی سوڈانی ڈائیلاگ میکنزم میں شرکت کی معطلی سے واپسی

اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)
اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)

افریقی یونین نے مشترکہ سہ فریقی میکانزم میں اپنی سرگرمی کو منجمد کرنے والے پچھلے قدم سے رجوع کر لیا ہے، جو مہینوں سے جاری بحران کو حل کرنے کے لیے سوڈانی فریقوں کے درمیان بات چیت کی سہولت فراہم کرتا ہے، یہ ایک ایسا طریقہ کار ہے جس کے قیام اور اس کی سرگرمیوں میں اس نے سنجیدگی سے حصہ لیا، جبکہ نیشنل امہ پارٹی کے ڈپٹی چئیرمین ابراہیم الامین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، جس سے اس بات کا انکشاف ہوا کہ پارٹی میں گہرے اختلافات اور دراڑیں پائی جاتی ہیں جو افریقی یونین کےاقدام کے بعد ہوا۔
یہ افریقی موقف، امریکہ اور سعودی عرب کی جانب سے حزب اختلاف کے مرکزی اتحاد "آزادی اور تبدیلی" اور فوجی جزو کے درمیان ثالثی کے لیے دو طرفہ اقدام کے تحت پیش قدمی کرنے اور  سہ فریقی میکانزم کے زیر اہتمام براہ راست مذاکراتی اجلاس میں شریک "تبدیلی" قوتوں کے بائیکاٹ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس طریقہ کار میں افریقی یونین کے علاوہ، سوڈان میں منتقلی کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ کا مربوط مشن  UNTAMIS)) اور افریقی بین الحکومتی ترقیاتی تنظیم IGAD)) شامل ہیں۔(...)

جمعرات -24  ذوالقعدہ  1443 ہجری – 23  جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15913]
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]