افریقی یونین کی سوڈانی ڈائیلاگ میکنزم میں شرکت کی معطلی سے واپسی

اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)
اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)
TT

افریقی یونین کی سوڈانی ڈائیلاگ میکنزم میں شرکت کی معطلی سے واپسی

اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)
اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)

افریقی یونین نے مشترکہ سہ فریقی میکانزم میں اپنی سرگرمی کو منجمد کرنے والے پچھلے قدم سے رجوع کر لیا ہے، جو مہینوں سے جاری بحران کو حل کرنے کے لیے سوڈانی فریقوں کے درمیان بات چیت کی سہولت فراہم کرتا ہے، یہ ایک ایسا طریقہ کار ہے جس کے قیام اور اس کی سرگرمیوں میں اس نے سنجیدگی سے حصہ لیا، جبکہ نیشنل امہ پارٹی کے ڈپٹی چئیرمین ابراہیم الامین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، جس سے اس بات کا انکشاف ہوا کہ پارٹی میں گہرے اختلافات اور دراڑیں پائی جاتی ہیں جو افریقی یونین کےاقدام کے بعد ہوا۔
یہ افریقی موقف، امریکہ اور سعودی عرب کی جانب سے حزب اختلاف کے مرکزی اتحاد "آزادی اور تبدیلی" اور فوجی جزو کے درمیان ثالثی کے لیے دو طرفہ اقدام کے تحت پیش قدمی کرنے اور  سہ فریقی میکانزم کے زیر اہتمام براہ راست مذاکراتی اجلاس میں شریک "تبدیلی" قوتوں کے بائیکاٹ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس طریقہ کار میں افریقی یونین کے علاوہ، سوڈان میں منتقلی کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ کا مربوط مشن  UNTAMIS)) اور افریقی بین الحکومتی ترقیاتی تنظیم IGAD)) شامل ہیں۔(...)

جمعرات -24  ذوالقعدہ  1443 ہجری – 23  جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15913]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]