بین الاقوامی قربتیں: بے مثال یمنی پیشرفت... اور رعایتیں نہیں ذمہ داریاں

واشنگٹن (امریکی وزارت خارجہ) میں امریکہ اور اقوام متحدہ کے ایلچی باہمی ملاقات کے دوران
واشنگٹن (امریکی وزارت خارجہ) میں امریکہ اور اقوام متحدہ کے ایلچی باہمی ملاقات کے دوران
TT

بین الاقوامی قربتیں: بے مثال یمنی پیشرفت... اور رعایتیں نہیں ذمہ داریاں

واشنگٹن (امریکی وزارت خارجہ) میں امریکہ اور اقوام متحدہ کے ایلچی باہمی ملاقات کے دوران
واشنگٹن (امریکی وزارت خارجہ) میں امریکہ اور اقوام متحدہ کے ایلچی باہمی ملاقات کے دوران

یمن کے لیے اقوام  متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ یمن میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام جنگ بندی کی شرائط کو کیسے مطالعہ کرتے ہیں؟ یہ مسئلہ یمن کے بہت سے مبصرین کی تشویش کا باعث تھا۔ امریکی ایلچی لنڈرکنگ اور اقوام متحدہ کے ایلچی گرنڈبرگ کے مابین  بات چیت یمنی بحران کے بین الاقوامی مطالعہ کا حصہ ہے، جس میں بحران کی فائل میں ہونے والی پیش رفت کو "بے مثال" قرار دیا گیا اور یہ کہ فریقین کے لیے ذمہ داریاں رعایتیں نہیں ہیں جتنی کہ عوام کے لیے ہیں۔
خلیج کی سرپرستی میں ریاض میں ہونے والی مشاورت پرجب  اپریل 2022 میں جنگ بندی کا آغاز ہوا تو اس وقت تک اقوام متحدہ کے ایلچی نے صنعا کادورہ نہیں کیا تھا۔ لیکن جنگ بندی نے پیش رفت اور حوثی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے لیے سیاسی سہولت کار کے طور پر کام کیا۔
چونکہ آئندہ اگست تک جنگ بندی کی توسیع نے ایلچی اور علاقائی و بین الاقوامی کھلاڑیوں کے لیے اسے مضبوط کرنے کی جگہ بنا دی ہے، گرنڈ برگ نے کچھ لوگوں کی حیرت کو چھپایا نہیں جو جنگ بندی کی استقامت سے حیران تھے۔(...)

جمعرات -24  ذوالقعدہ  1443 ہجری – 23  جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15913]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]