ہمیں پیچیدہ بحرانوں کے حل کے لیے مزید وقت درکار ہے: العلیمی یمنیوں سے

ڈاکٹر رشاد العلیمی (سبا)
ڈاکٹر رشاد العلیمی (سبا)
TT

ہمیں پیچیدہ بحرانوں کے حل کے لیے مزید وقت درکار ہے: العلیمی یمنیوں سے

ڈاکٹر رشاد العلیمی (سبا)
ڈاکٹر رشاد العلیمی (سبا)

یمن کے شہر عدن میں بجلی کی فراہمی میں کمی، ایندھن کی بلند قیمتوں اور کرنسی (ریال) کی قیمت میں مسلسل گراوٹ کے حوالے سے ہونے والے مظاہروں کے پس منظر میں یمن میں صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی نے (بدھ کے روز) اس "پیچیدہ بحران" کے حل کے لیے اپنے شہریوں سے مزید وقت مانگا۔
العلیمی کے بیانات، جو ٹویٹر پر ٹوئٹس کی شکل میں سامنے آئے ہیں، سےبظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ یمنی گلیوں میں ابتر معاشی حالات اور خدمات کی کمی کی وجہ سے آزاد کرائے گئے علاقوں میں کشیدگی میں  کمی کی کوشش  ہے،اس  امید پر کہ آنے والے ہفتوں میں صدارتی اور حکومتی کوششوں کے نتیجے میں بحران کی شدت میں کمی آئے گی جومتوقع خلیجی تعاون پر منحصر ہے جس کا حکومت مرکزی بینک کے فائدے کے لیے امداد اور ذخائر کی صورت میں انتظار کر رہی ہے۔(... .)

جمعرات -24  ذوالقعدہ  1443 ہجری – 23  جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15913]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]