یمن میں جنگ بندی مکمل کرنے کے سلسلہ میں امریکہ اور اقوام متحدہ پرعزم ہیں

واشنگٹن میں امریکی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (امریکی محکمہ خارجہ)
واشنگٹن میں امریکی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (امریکی محکمہ خارجہ)
TT

یمن میں جنگ بندی مکمل کرنے کے سلسلہ میں امریکہ اور اقوام متحدہ پرعزم ہیں

واشنگٹن میں امریکی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (امریکی محکمہ خارجہ)
واشنگٹن میں امریکی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (امریکی محکمہ خارجہ)
امریکہ اور اقوام متحدہ یمنی جنگ بندی کے عناصر کو مکمل کرنے کی اہمیت اور اسے مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیے رہے ہیں اور بحران کی فائل میں ہونے والی پیش رفت بے مثال ہے اور یہ ساری باتیں اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ اور امریکی سفیر ٹم لینڈرکنگ نے یمن انٹرنیشنل فورم کے موقع پر اسٹاک ہولم میں الشرق الاوسط کی طرف سے ان کے ساتھ ہونے والے دو انٹرویوز کے دوران کہا ہے۔

گرندبرگ یمنی جنگ بندی میں رعایتوں کے معاملے کا مطالعہ کر رہے ہیں جو اس کے دو فریقوں (یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا) سے متعلق نہیں ہے اور وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اس حقیقت کے علاوہ کہ یہ جنگ بندی عارضی ہے یہ یمن کے لوگوں کے لیے ہے نہ کہ فریقین کے لیے؛ لہذا جب ایک فریق اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتا ہے تو یہ دوسرے کے لئے رعایت نہیں ہے بلکہ یہ یمن کے لوگوں کے لیے رعایت ہے اور میرے خیال میں دونوں فریق اس کی قدر کرتے اور سمجھتے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات  24  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 23    جون   2022ء شمارہ نمبر[15913]



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]