سعودی ولی عہد اور ترک صدر نے تمام شعبوں میں تعاون کو فعال کرنے پر زور دیا ہے

صدر اردوغان اور سعودی ولی عہد کو دو طرفہ ملاقات اور بات چیت کا ایک سیشن منعقد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کے دوران خطے کے تعلقات اور پیش رفتوں کا جائزہ لیا گیا ہے (واس)
صدر اردوغان اور سعودی ولی عہد کو دو طرفہ ملاقات اور بات چیت کا ایک سیشن منعقد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کے دوران خطے کے تعلقات اور پیش رفتوں کا جائزہ لیا گیا ہے (واس)
TT

سعودی ولی عہد اور ترک صدر نے تمام شعبوں میں تعاون کو فعال کرنے پر زور دیا ہے

صدر اردوغان اور سعودی ولی عہد کو دو طرفہ ملاقات اور بات چیت کا ایک سیشن منعقد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کے دوران خطے کے تعلقات اور پیش رفتوں کا جائزہ لیا گیا ہے (واس)
صدر اردوغان اور سعودی ولی عہد کو دو طرفہ ملاقات اور بات چیت کا ایک سیشن منعقد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کے دوران خطے کے تعلقات اور پیش رفتوں کا جائزہ لیا گیا ہے (واس)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک غیر ملکی دورے کا اختتام کیا ہے جس میں مصر، اردن اور ترکی شامل ہیں جہاں انہوں نے ان ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کی ہے جس کے دوران تعلقات کو مضبوط بنانے، ترقی دینے اور سیکورٹی کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور خطے میں استحکام کے ساتھ ساتھ مملکت اور ان ممالک کے درمیان متعدد اسٹریٹجک، اقتصادی اور ترقیاتی فائلوں پر گفتگو بھی شامل ہے۔

ترکی کا دارالحکومت انقرہ سعودی ولی عہد کا آخری پڑاؤ تھا جہاں وہ بدھ کے روز ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں پہنچے اور ترک صدر رجب طیب اردوغان صدارتی احاطے میں ان کا استقبال کرنے والوں پیش پیش رہے ہیں اور اسی احاطہ میں ایک سرکاری استقبالیہ کی تقریب بھی منعقد کی گئی ہے۔

دونوں فریقین نے ایک دو طرفہ ملاقات کی ہے جس کے آغاز میں ترک صدر نے اپنے دوسرے ملک میں ولی عہد کا استقبال کیا ہے اور ولی عہد نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی طرف سے ترک صدر کے لئے مبارکبادی اور شکریہ کا پیغام پہنچایا ہے جبکہ ترک صدر نے بھی خادم حرمین شریفین کو مبارکبادی اور تشکرانہ کلمات پیش کئے ہیں۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کے پہلوؤں اور انہیں فروغ دینے کے طریقوں کا جائزہ لینے کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی واقعات میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت اور ان کے لیے کی جانے والی کوششوں اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور کا جائزہ لیا ہے اور اس طرح شہزادہ محمد بن سلمان ترکی اور تینوں ممالک کا دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات  24  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 23    جون   2022ء شمارہ نمبر[15913]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]